Book Name:ALLAH Pak Ki Raza Sab Say Bari Naimat Hai
معنیٰ یہ ہے کہ بندہ اللہ پاک کے سِوا کسی کو بھی اپنا رَبّ تسلیم نہ کرے ، مثلاً پتھر ، درخت ، چاند ، سورج ، ستارے یا اس کے عِلاوہ تمام وہ چیزیں جنہیں مشرکین اپنا رَبّ مانتے ہیں ، بندہ ان سب کا انکار کر کے سچّے دِل سے یہ اقرار کر لے کہ اللہ ایک ہے ، اس کے سِوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ، وہی میرا رَبّ ہے ، وہی مجھے رِزْق دیتا ہے ، وہی مجھے پالتا ہے ، اسی نے مجھے سانسیں عطا کیں ، وہی مجھے زِندگی بخشنے والا ہے ، اس کے سِوا نہ کوئی رَبّ تھا ، نہ ہے ، نہ کوئی ہو گا۔ ( [1] )
رِضَا کا یہ درجہ ہمارے اِیْمان کی بنیاد ہے ، اس کے بغیر کوئی شخص مسلمان ہو ہی نہیں سکتا۔
اللہ واحد و یکتا ہے ایک خدا بس تنہا ہے
کوئی نہ اس کا ہَمتا ہے ایک ہی سب کی سنتا ہے ( [2] )
اللہ پاک میرا رَبّ ہے اس پر راضی ہو جانے کا ایک دوسرا درجہ ہے ، وہ کیا ہے؟ حُضُور داتا گنج بخش علی ہجویری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : رِضَا یہ ہے کہ منع و عطا دونوں حالتوں میں دِل کی کیفیت یکساں رہے۔ ( [3] )
یعنی اللہ پاک نعمت عطا فرمائے ، تب بھی دِل مطمئن ( Satisfy ) ہو اور اللہ پاک کی طرف سے آزمائش آئے تو اس پر بھی دِل مطمئن ہی رہے۔ مثال کے طور پر ہمیں کوئی آ کر کہے : تمہاری ایک کروڑ روپے کی لاٹری (Lottery ) نکلی ہے تو ہمارے دِل کی حالت کیا