Book Name:ALLAH Pak Ki Raza Sab Say Bari Naimat Hai
ہوں۔ آواز آئی : اے بندے ! جب تُو ہماری مرضِی پر راضِی ہے تو جا ! ہم تیری مرضِی کو پُورا کرتے ہیں۔ بس اسی سبب سے سیلاب رُک گیا۔
سُبْحٰنَ اللہ ! معلوم ہوا؛ اگر ہم اللہ پاک کی رِضا میں راضِی ہو جائیں تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیم ! اللہ پاک ہم سے راضی ہو جائے اور اگر اللہ پاک ہم سے راضِی ہو گیا تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیم ! بگڑی سنور جائے گی۔ اللہ پاک ہم سب کو اُس کی رِضا پر راضِی رہنے کی توفیق نصیب فرمائے۔
ربّ کی رِضا میں راضِی رہنے کے لئے کیا کریں؟
پیارے اسلامی بھائیو ! اللہ پاک کی رِضا میں راضِی رہنے کی عادَت اپنانے کے لئے بہت سارے طریقے اپنائے جا سکتے ہیں؛ مثلاً اللہ پاک کی رِضا میں راضِی رہنے کے فضائل پڑھیں ، اللہ پاک کے نیک بندے جو ہمیشہ اُس کی رِضا میں راضِی رہتے تھے ، اُن کی سیرت پڑھیں ( اس کے لئے احیاء العلوم ، جلد : 5 سے رِضا کا بیان پڑھنا مفید ہے ) ، اسی طرح تکلیف ، مصیبت ، پریشانی ، غُرْبت وغیرہ پر ملنے والے ثوابات کا مطالعہ کریں ( مثلاً شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ کا رسالہ غریب فائدے میں ہے اوربیمار عابِد پڑھ لیجئے ) ۔ اس کی برکت سے اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! اللہ پاک کی رِضا میں راضِی رہنے کا ذِہن بنے گا۔
پیرانِ پیر ، حضور غوثِ اعظم شیخ عبد القادِر جیلانی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اللہ پاک کی رِضا میں راضی رہنے کے 2 آسان طریقے بتائے ہیں ، آپ فرماتے ہیں : ( 1 ) : جو شخص اللہ پاک کی رضا میں راضی رہنا چاہتا ہے ، اسے چاہئے کہ موت کو ہمیشہ یاد رکھے کیونکہ موت کی یاد دُنیوی مصیبتوں کو آسان بنا دیتی ہے ( 2 ) : جس بات پر دِل میں شکوہ آئے ، بندے کو چاہئے کہ اس بات پر شکوہ کرنے کی بجائے ، اللہ پاک سے دُعا کرے ، مثلاً کسی پر غُرْبت آگئی