Tabaruukat Ki Barkaat

Book Name:Tabaruukat Ki Barkaat

چنانچہ برادران یوسف عَلَیْہِ السَّلَام اس کرتے کو لے کر مصر سے کِنْعان کو روانہ ہوئے۔ آپ کے بھائیوں میں سے یہودا نے کہا کہ اس کرتے کو میں لے کر حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَام کے پاس جاؤں گا۔ کیونکہ حضرت یوسف عَلَیْہِ السَّلَام کو کنوئیں میں ڈال کر اُن کا خون آلود کرتا بھی میں ہی اُن کے پاس لے کر گیا تھا۔ اور میں نے ہی یہ کہہ کر ان کو غمگین کیا تھا کہ حضرت یوسف عَلَیْہِ السَّلَام کو بھیڑیا کھا گیا۔ توچونکہ میں نے انہیں غمگین کیا تھا لہٰذا آج میں ہی یہ کرتا دے کر اور حضرت یوسف عَلَیْہِ السَّلَام کی زندگی کی خوشخبری سنا کر ان کو خوش کرنا چاہتا ہوں۔ چنانچہ یہودا اس پیراہن کو لے کر اَسّی کوس تک ننگے سر برہنہ پا (ننگے پاؤں) دوڑتا ہوا چلا گیا۔ راستہ کی خوراک کے لئے سات روٹیاں اُس کے پاس تھیں مگر فرطِ مسرت اور جلد پہنچنے کے شوق میں وہ ان روٹیوں کو بھی نہ کھا سکا۔ اور جلد سے جلد سفر طے کر کے والد ِ محترم کی خدمت میں پہنچ گیا۔

یہودا جیسے ہی کرتا لے کر مصر سے کِنْعان کی طرف روانہ ہوا۔ کِنْعان میں حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلَام کو حضرت یوسف عَلَیْہِ السَّلَام کی خوشبو محسوس ہوئی اور آپ نے اپنے پوتوں سے فرمایا کہ :

اِنِّیْ لَاَجِدُ رِیْحَ یُوْسُفَ لَوْ لَاۤ اَنْ تُفَنِّدُوْنِ(۹۴)  (پ : ۱۳ ،  یوسف : ۹۴)

ترجمہ کنز العرفان : بیشک میں یوسف کی خوشبو پا رہا ہوں اگر تم مجھے کم سمجھ نہ کہو

آپ کے پوتوں نے جواب دیا کہ خدا کی قسم آپ اب بھی اپنی اُس پرانی وارفتگی میں