Book Name:Tabaruukat Ki Barkaat
جھک کر اَدَب سے داخِل ہونا۔ دوسرا حکم یہ ہوا کہ
وَّ قُوْلُوْا حِطَّةٌ نَّغْفِرْ لَكُمْ خَطٰیٰكُمْؕ- (پارہ : 1 ، سورۂ بقرہ : 58)
ترجمہ کنز العرفان : اورکہتے رہنا ہمارے گناہ معاف ہوں ہم تمہاری خطائیں بخش دیں گے
اس جگہ ایک سُوال ہے : توبہ کہیں بھی کی جائے ، اللہ پاک سنتا ، جانتا ، دیکھتا ہے ، پھر بنی اسرائیل کو بَیْتُ الْمَقْدَس میں بھیج کر ، دروازے میں داخِل ہوتے وقت گُنَاہوں کی مُعَافِی مانگنے اور شہر میں اَدَب کے ساتھ جھک کر داخِل ہونے کا حکم کیوں دیا گیا؟ اس کے جواب میں عُلَما فرماتے ہیں : بَیْتُ الْمَقْدَس بابرکت جگہ ہے ، یہاں انبیائے کرام علیہم السَّلام اور اَوْلیائے کرام کے مزارات ہیں۔ ([1]) مَعْلُوم ہوا اللہ کے نیک بندوں کے مزارات کے پاس ، ان کی برکت سے توبہ جلد قبول ہوتی ہے ، اس سے یہ بھی سیکھنے کو ملا کہ جہاں انبیائے کرام علیہم السَّلام اور اولیاء کے مزارات ہوں اس شہر اور خطۂ زمین کا بھی اَدب کیا جائے گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
تَبَرُّکات کی ایک برکت یہ ہے کہ ان کے ذریعے اللہ پاک بیماریوں سے شِفَا عطا فرماتا ہے۔ پارہ 12 ، سورۂ یُوسُف میں حضرت یوسُف عَلَیْہِ السَّلام کی قمیض مُبَارَک کا بیان ہوا کہ حضرت یوسُف عَلَیْہِ السَّلام کی جُدائی میں رَو رَو کر حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلام کی بینائی پر اَثَر ہوا تھا ، چنانچہ حضرت یوسُف عَلَیْہِ السَّلام کی قمیض مُبَارَک جو حضرت ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام سے ورثے میں ملی تھی ، حضرت یعقوب عَلَیْہِ السَّلام کی آنکھوں پر لگائی گئی تو کیا ہوا؟اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :