Book Name:Tabaruukat Ki Barkaat
شکایات کرنا مثلا اس کو سمجھاؤ یہ بہت تنگ کرتا ہے ، بہت شرارتی ہے ، ماں باپ کا کہنا نہیں مانتا وغیرہ عقلمندی نہیں کیوں کہ اس سے بچے کی اصلاح ہونا درکَنار الٹا ذہن یہ بنتا ہوگا کہ مجھے ماں باپ نے فُلاں کے سامنے ذلیل کردیا۔ * ماں باپ بچے کے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں بچہ ان کی حرکات و سکنات کو دیکھتا اور پھر اسے اپنانے کی کوشش کرتا ہے لہٰذا والدین کے قول و فعل میں اگر تضاد ہوا تو بچے پر اس کا منفی اثر پڑے گا۔ * بچے کو چپ کروانے کے لئے عموما بولا جاتا ہے کہ بلی آئی ، کتا آتا وغیرہ تو یہ بھی ہم بچے کو ناسمجھی میں جھوٹ ہی سکھارہے ہوتے ہیں اس لئے کہ ان باتوں کا عموما حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ * بعض لوگ چھوٹے بچوں کی بری حرکات دیکھ کر سمجھانے کے بجائے پہلو تہی سے کام لیتے ہیں ، ان کا ذہن یہ ہوتا ہے کہ کچھ سمجھدار ہوجائے تو پھر تربیت شروع کریں گے ایسا نہیں ہونا چاہیے ، اس لئے کہ اگر ابھی سے بچے کو روک ٹوک نہ کی گئی تو وہ بری عادت اس کی طبیعت میں راسخ ہوجائے گی اور پھر بعد میں ان کا چھوٹنا مشکل ہوگا۔ (تذکرۂ امیر اہلِ سنّت ، قسط 8 ، ص69۔ 72)
*ماں باپ کے لئے دُعا
دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع کے شیڈول کےمطابق “ ماں باپ کے لئے دعا “ یاد کروائی جائے گی۔ وہ دُعایہ ہے :
(اَللّٰہُمَّ) رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّیٰنِیْ صَغِیْرًاؕ(۲۴) (پ۱۵ ، بنی اسرائیل : ۲۴)
تَرجَمہ کنز العرفان : اے میرے رب! تو ان دونوں پر رحم فرما جیسا ان دونوں نے مجھے بچپن میں پالا ۔
(فیضانِ دعا ، ص ۲۵۷)