Qurani Waqiyat

Book Name:Qurani Waqiyat

ہوئے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایک ہی قبرستان کے اندر ایک ہی آب و ہوا میں اگر بعض مُردوں کی لاشیں گل سڑ کر فنا ہوجائیں اور بعض بزرگوں کی لاشیں سلامت رہ جائیں اور ان کے کفن بھی میلے نہ ہوں ایسا ہوسکتا ہے ، بلکہ بارہا ایسا ہوا ہے اور حضرت عُزیر  علیہ السلام  کا یہ قرآنی واقعہ اس کی بہترین دلیل ہے۔ (مزید فرماتے ہیں : ) بیتُ المقدِس کی تباہی اور ویرانی دیکھ کر حضرت عُزیر  علیہ السلام  غم میں ڈوب گئے اور فکرمند ہو کر یہ کہہ دیا کہ اس شہر کی بربادی اور ویرانی کے بعد کیونکر اللہ پاک اس شہر کو دوبارہ آباد فرمائے گا؟ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اپنے وطن اور شہر سے محبت کرنا اور اُلفت رکھنا صالحین(نیک بندوں)اور اللہ والوں کا طریقہ ہے۔   (عجائب القرآن مع غرائب القرآن ، ص51۔ 52)

آئیے!اب حضرت ابراہیم  علیہ السلام  کا ایک بہت ہی ایمان افروز قرآنی واقعہ سُنئے چنانچہ

حضرتِ ابراہیم علیہ  السلام اور چار پرندے

                                                مفسرین نے لکھا ہے : سمُندر کے کنارے ایک آدَمی مرا ہوا پڑا تھا ، سمُندر کا پانی چونکہ چڑھتا اُترتا رہتا ہے۔ چنانچہ جب پانی چڑھا تو مچھلیوں نے اُس لاش کو کھایا اور جب پانی اُترا تو جنگل کے درندوں نے کھایا اور جب درندے چلے گئے تو پرندوں نے کھایا۔ حضرت ابراہیم  علیہ السلام  نے یہ ملاحظہ فرمایا تو آپ کو شوق ہوا کہ آپ ملاحظہ فرمائیں کہ مُردے کس طرح زندہ کیے جائیں گے؟چنانچہ آپ نے بارگاہِ الٰہی میں عرض کی : اے اللہپاک!مجھے یقین ہے کہ تُو مُردوں کو زندہ فرمائے گا اور ان کے