Qurani Waqiyat

Book Name:Qurani Waqiyat

دی۔ ایک شخص نے کہا : مجھے اپنے والد سے معلوم ہوا ہے کہ بُخت نصر کی ستم انگیزیوں کے بعد گرفتاری کے زمانہ میں میرے دادا نے توریت ایک جگہ دفن کردی تھی اس کا پتا مجھے معلوم ہے۔ چنانچہ اس پتے پر کوشش کر کے توریت کا وہ دفن شدہ نسخہ نکالا گیا اور حضرت عُزیر  علیہ السلام  نے اپنی یاد سے جو توریت لکھائی تھی اس سے مقابلہ کیا گیا تو ایک حَرْف کا فرق نہ تھا۔ (تفسیر صراط الجنان ، پ3 ، البقرۃ ، تحت الآیۃ : 259 ، ۱ / 390تا392)

اس واقعے کو اللہ پاک نے پارہ 3 سورہ  البقرۃ کی آیت نمبر 259میں اس طرح بیان فرمایا ہے :

قَالَ اَنّٰى یُحْیٖ هٰذِهِ اللّٰهُ بَعْدَ مَوْتِهَاۚ-فَاَمَاتَهُ اللّٰهُ مِائَةَ عَامٍ ثُمَّ بَعَثَهٗؕ-قَالَ كَمْ لَبِثْتَؕ-قَالَ لَبِثْتُ یَوْمًا اَوْ بَعْضَ یَوْمٍؕ-قَالَ بَلْ لَّبِثْتَ مِائَةَ عَامٍ  ۳ ، البقرۃ : ۲۵۹)                                              

ترجمۂ کنزُالعِرفان : اس شخص نے کہا : اللہ انہیں ان کی موت کے بعد کیسے زندہ کرے گا؟ تو اللہ نے اُسے سو سال موت کی حالت میں رکھا پھر اسے زندہ کیا (پھر اس شخص سے) فرمایا : تم یہاں کتنا عرصہ ٹھہرے ہو؟اس نے عرض کی : میں ایک دن یا ایک دن سے بھی کچھ کم وقت ٹھہرا ہوں گا۔ اللہ نے فرمایا : (نہیں) بلکہ تو یہاں سو سال ٹھہرا ہے۔

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!بیان کردہ واقعے کے تحت مکتبۃ المدینہ کی کتاب “ عجائب القرآن مع غرائب القرآن “ میں لکھا ہے : ایک ہی جگہ پر ایک ہی آب و ہوا میں حضرت عزیر  علیہ السلام  کا گدھا تو مر کر گل سڑ گیا اور اس کی ہڈیاں ریزہ ریزہ ہو کر بکھر گئیں مگر پھلوں اور شیرہ انگور اور خود حضرت عزیر  علیہ السلام  کی ذات میں کسی قسم کا کوئی تَغَیُّر نہیں ہوا۔ یہاں تک کہ 100 برس میں ان کے بال بھی سفید نہیں