Book Name:Qurani Waqiyat
مُطْمئِنَّہ کی دولت مل گئی ، تو جو یہ چاہتا ہے کہ اس کا دل زندہ ہوجائے اور اس کو نفسِ مُطْمئِنَّہ کی دولت نصیب ہوجائے اسے چاہے کہ وہ مُرغ ذَبْح کرے یعنی اپنی شہوت پر چھری پھیر دے ، مور کو ذَبْح کرے یعنی اپنی شکل و صورت اور لباس کے گھمنڈ کو ذَبْح کر ڈالے ، گِدھ کو ذَبْح کرے یعنی لالچ کا گلا کاٹ ڈالے اور کبوتر کو ذَبْح کرے یعنی اپنی بلند پروازی اور اُونچے مَرتبوں کے غُرور پر چُھری چلادے۔ اگر کوئی ان چاروں بُری خصلتوں کو ذَبْح کر ڈالے گا تو ان شاء اللہ وہ اپنے دل کے زندہ ہونے کا منظر اپنی آنکھوں سے دیکھ لے گا اور اس کو نفسِ مُطْمئِنَّہ کی سرفرازی کا شرف حاصل ہوجائے گا۔ (عجائب القرآن مع غرائب القرآن ، ص59)
صلّوا علی الحبیب! صلی اللہ علی محمد!
حضرت ابراہیم علیہ السلام بہت مہمان نواز تھے۔ چنانچہ منقول ہے : جب تک آپ کے دستر خوان پر مہمان نہیں آجاتے تھے آپ کھانا نہیں کھاتے تھے۔ (عجائب القرآن مع غرائب القرآن ، ص383)ایک دن اللہ پاک کے معصوم فرشتے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی خدمت میں معزز مہمان بن کر حاضر ہوئے تھے۔ ان فرشتوں کی تعداد 10 یا 12 تھی اور ان میں حضرت جبریلِ امین علیہ السلام بھی شامل تھے۔ (جلالین ، پ26 ، الذّریٰت ، تحت الآیۃ : 24 ، ص433)انہوں نے کہا : سلام۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بھی جواب میں سلام فرمایا اور فرمایا : یہ اجنبی لوگ ہیں۔ یہ بات آپ نے دل میں فرمائی۔ سلام کے بعد حضرت ابراہیم علیہ السلام اپنے گھر تشریف لے گئے اور ایک موٹا تازہ اور نفیس بچھڑا بھون کرلے آئے ، پھر اسے ان مہمانوں کے پاس رکھ دیا تاکہ اسے کھائیں۔ یہ