Siddique akbar ki zihanat

Book Name:Siddique akbar ki zihanat

سرکارِ عالی وقار ،  مدینے کے تاجدار  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے حضرت صدیقِ اکبر  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کو بشارت دیتے ہوئے فرمایا : اَنْتَ عَتِیْقٌ مِّنَ النَّار یعنی اے ابو بکر! تم جہنم سے آزاد ہو۔ ([1])

حضرت صدیق اکبر  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کا تعلق قبیلہ قریش سے ہے ، ساتویں پشت میں جا کر آپ کا شجرۂ نسب رسول اکرم ، نورِ مجسم  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کے خاندانی شجرے سے مل جاتا ہے۔ آزاد مَرْدَوں میں حضرت صدیق اکبر  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  نے سب سے پہلے ایمان قبول کیا۔ ماشآء اللہ! آپ کے فضائل وکمالات کے کیا کہنے! آپ انبیائے کرام علیہم السَّلام کے بعد اگلے اور پچھلے تمام انسانوں میں سب سے افضل واعلیٰ ہیں۔ صدیق اکبر  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  تمام غزوات میں شریک ہوئے ، صلح وجنگ کے تمام فیصلوں میں اپنے حبیب ، دلوں کے طبیب  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کے وزیر بَن کر ، زندگی کے ہر موڑ پر حُضُور  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کا ساتھ دے کر ، جاں نثاری   کا حق ادا کیا۔ 2 سال ، 7 ماہ مَسْنَدِ خلافت پر رونق افروز رہے۔ صدیق اکبر  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  نے 22 جمادی الاخریٰ ، 13 ہجری کو وفات پائی۔ آپ سبز سبز گنبد میں اپنے یار غار ، رسولوں کے تاجدار  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کے پہلو مبارک میں آرام فرما ہیں۔ ([2])                 

بچپن شریف کی ذہانت

پیارے اسلامی بھائیو!اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن حضرت ابو بکر صدیق  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  بچپن ہی سے بڑے ذہین اور عقل مند تھے۔ آپ کی عمر مُبَارَک چار۴ سال تھی ، نبی پاک  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے ابھی اعلانِ نبوت نہیں فرمایا تھا ، دُنیا میں کفر و شرک عام تھا ،  صدیقِ اکبر  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کے والِد ابو قحافہ  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  جو اس وقت تک کفر کی دلدل میں پھنسے ہوئے تھے ، ایک دِن وہ


 

 



[1]   معجمِ کبیر ، جلد : 1 ، صفحہ : 20 ، حدیث : 9۔

[2]   اِکْمَال ، صفحہ : 12 ، تاریخ الْخُلَفاء ، صفحہ : 18-19۔