Book Name:Siddique akbar ki zihanat

وسَلَّم  کے اعلانِ نبوت سے وفات تک ، وفات سے ہمیشہ ہمیشہ تک مسلمان تھے ، مسلمان ہیں ، کبھی ، کسی وقت ، کسی حال میں ایک لمحے کے لئے بھی ان دونوں کے پاک ، طَیَّب دامنوں سے کفر وشرک کی ناپاکی نہ کبھی لگی ، نہ قیامت تک لگے گی۔ ([1])

صدیقِ اکبر کا ایمان سب سے اَفْضَل ہے

ایک دِن مکی مدنی مصطفےٰ ، مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ   صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے حضرت ابو بکر صدیق  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کے ایمان کا درجہ بیان کیا ، فرمایا : اگر ایک پلڑے میں ابو بکر کا ایمان رکھ دیا جائے ، دوسرے پلڑے میں میری ساری اُمت کا ایمان رکھ دیا جائے ، لَرَجَحَ بِہِمْ ابو بکر کا ایمان ساری اُمّت کے ایمان سے بڑھ جائے گا۔ ([2])

ایک حدیث شریف میں فرمایا : ابو بکر صدیق   رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کی  فضیلت اس لئے نہیں کہ یہ زیادہ نمازیں پڑھتے ہیں ، اس لئے بھی نہیں کہ یہ زیادہ روزے رکھتے ہیں ، وَلٰکِنْ بِشَیْءٍ وُقِّرَ فِیْ قَلْبِہٖ بلکہ ان کی یہ فضیلت اُس چیز کی وجہ سے ہے جو ان کے دِل میں رکھ دی گئی ہے۔ ([3])

امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : یہ ایک راز تھا جو حضرت صدیق اَکْبَر  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کے دِل میں رکھ دیا گیا ، اس راز کو کوئی بھی نہیں جان سکا۔ ([4]) صُوفیاء فرماتے ہیں : اسی راز کی بدولت حضرت صدیقِ اَکْبَر  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  سے ایسی ایسی برکات ظاہِر ہوئیں ، جو کسی اَور صحابی  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  سے ظاہِر نہ ہوئیں۔ ([5]) مثلاً   


 

 



[1]   فتاوی رضویہ ، جلد : 28 ، صفحہ : 458 ملخصاً.

[2]   شُعَبُ الْاِیْمان ، باب  فِی زِیَادَۃِ الْاِیْمان وَنُقْصَانِہٖ ، جلد : 1 ، صفحہ : 69 ، حدیث : 36۔

[3]   بَحْرُ الفوائِد ، باب فِی الْخُلَّةِ ، صفحہ : 442 ، حدیث : 462۔

[4]   اِحْیَاءُ الْعُلُوم ، کتاب العلم ، جلد : 1 ، صفحہ : 39۔

[5]   سَبْع سَنَابِل مترجم ، صفحہ : 62۔