Book Name:Siddique akbar ki zihanat

سے  مَحبَّت کرنا فرشتوں کا طریقہ ہے * صدیقِ اکبر سے مَحبَّت کرنا صحابہ کا طریقہ ہے * صدیقِ اکبر سے مَحبَّت کرنا اولیاء کا طریقہ ہے * صدیقِ اکبر سے مَحبَّت کرنا عُلَما کا طریقہ ہے * صدیقِ اکبر کی مَحبَّت نیکیوں پر اُبھارتی ہے * صدیقِ اکبر کی مَحبَّت گُنَاہوں سے بچاتی ہے * صدیقِ اکبر کی مَحبَّت جہنّم سے بچاتی ہے * صدیقِ اکبر کی مَحبَّت جنّت میں پہنچاتی ہے  رَضِیَ اللہُ عَنْہ ۔

جنتِ عَدْن میں کون داخِل ہو گا؟

حضرت عبد اللہ بن عمر  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  سے روایت ہے ، آخری نبی ، رسولِ ہاشمی  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے فرمایا : جس رات  ابو بکر کی وِلادت ہوئی تھی ، اس رات اللہ پاک نے جنّتِ عَدْن ( جو سب سے اَفْضَل جنّت ہے) اسے مخاطب کر کے فرمایا : مجھے میری عزت اور جلال کی قسم! میں تجھ میں صِرْف اسے ہی داخل کروں گا جو اس بچے (یعنی حضرت ابو بکر صدیق  رَضِیَ اللہُ عَنْہ )سے محبت کرے گا۔ ([1]) اللہ پاک ہم سب کو خلیفۂ اَوَّل حضرت ابو بکر صدیق  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کی بےپناہ محبت نصیب فرمائے۔ آئیے!  مِل کر دُعا کرتے ہیں :

الٰہی! رحم فرما ، خادِمِ صدیقِ اکبر ہوں                                                        تری رَحْمَت کے صدقے ، واسطہ صدیقِ اکبر کا([2])

صدیقِ اکبر کا مختصر تعارف

جانشینِ مصطفےٰ ، خلفیہ اَوَّل ، اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن حضرت صدیقِ اکبر  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کا نامِ پاک : عبد اللہ ، کنیت : ابو بکر اور لقب : صدیق و عتیق ہے۔ سُبْحٰنَ اللہ! صدیق کا معنی ہے : بہت زیادہ سچ بولنے والا۔ آپ  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  ہمیشہ سچ بولتے تھے۔ اور عتیق کا معنی ہے : آزاد۔


 

 



[1]   میزانُ الاِعْتِدَال ،  جلد : 1 ، صفحہ : 260 ، حدیث : 466۔

[2]   ذَوقِ نعت ، صفحہ : 76۔