Book Name:Siddique akbar ki zihanat

  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کی محبت دِل میں رکھنے اور اسے بڑھاتے رہنے کی قسم کھا رہا ہے ، اس پر نبی کریم  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے اسے ڈانٹا نہیں ، یہ نہیں فرمایا کہ اب تم مسلمان ہو ، اب صِرْف اللہ سے محبت کرو! اب قرآن سے محبت کرو ، اب کلمہ پڑھ چکے ہو ، اب ابو بکر کی نہیں بلکہ میری محبت ضروری ہے ، نہیں ، ایسا نہیں کہا بلکہ فرمایا : ہَنِیْئًا ، ہَنِیْئًا مبارک ہو! مبارک ہو! یعنی تمہیں ابو بکر کی محبت کی پہچان ہو گئی ، اس کی اہمیت تمہیں معلوم ہو گئی ، اس کی برکت سے تمہیں ایمان نصیب ہو گیا ، مبارک ہو۔ ([1])     

اے عاشقانِ رسول! اندازہ کیجئے! حضرت ابو بکر صدیق  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کی محبت کیسی بابرکت ہے! اس محبت کی برکت سے ایک یہود کو کلمہ نصیب ہو گیا۔ ہمیں بھی چاہیے کہ اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن حضرت صدیقِ اَکْبَر  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کی محبت کو دِل میں بڑھائیں ، یہ محبت ایمانی محبت ہے اور ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے۔ جانِ ایمان ، نبیوں کے سلطان  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے فرمایا : حُبُّ اَبِیْ بَکْرٍ وَشُکْرُہٗ وَاجِبٌ عَلٰی اُمَّتِی ابو بکر سے محبت کرنا ، ان کا شکریہ ادا کرنا میری اُمت پر واجب ہے۔ ([2])

پیارے اسلامی بھائیو! حضرت صدیقِ اَکْبَر  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  کی محبت دِل میں بڑھائیے! ان کی سیرت پڑھیئے ، ان کے کردار کو اپنے زِندگی کا حصّہ بنائیے۔ * صدیقِ اکبر کی مَحبَّت برکت والی ہے * صدیقِ اکبر کی محبت اللہ پاک کو راضِی کرنے کا ذریعہ ہے * صدیقِ اکبر کی مَحبَّت رسول اللہ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  کا قُرْب دِلاتی ہے * صدیقِ اکبر کی محبت ایمان کو پختہ کرتی ہے * صدیقِ اکبر کی محبت عشق رسول میں اِضَافہ کرتی ہے * صدیقِ اکبر


 

 



[1]   رِیَاضُ النَضْرَہ ، حصّہ اوَّل ، صفحہ : 178 ، حدیث : 475۔

[2]    کنزالعُمَّال ، کتابُ الفضائل ، باب ذکر صحابہ ، حصّہ : 11 ، جلد : 6 ، صفحہ : 252 ، حدیث : 32590۔