Book Name:Aslaf Ki Sharm o Haya Kay Waqiyat

وَ قُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ وَ یَحْفَظْنَ فُرُوْجَهُنَّ وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ  (پ۱۸ ، النور : ۳۱)

تَرْجَمَۂ کنز العرفان : اور مسلمان عورتوں  کو حکم دو کہ وہ اپنی نگاہیں  کچھ نیچی رکھیں  اور اپنی پارسائی کی حفاظت کریں  اور اپنی زینت نہ دکھائیں  مگر جتنا(بدن کاحصہ) خود ہی ظاہر ہے اور وہ اپنے دوپٹے اپنے گریبانوں  پر ڈالے رکھیں  اور اپنی زینت ظاہر نہ کریں 

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! معاشرے کے بگاڑ اور سُدھار میں عورت کاایک بہت بڑا کردار ہوتا ہے ، مثلاًاگر عورت نیک ، پرہیزگار اور حیادار ہوگی تو یہی خوبیاں اس کی نسلوں میں بھی منتقل ہوں گی لہٰذا عورتوں کو چاہیے کہ وہ ناجائز فیشن اپنانے  اور بے حیائی کے مقامات کی زینت بننے کے بجائےاُمَّہاتُ الْمُؤمنین اور آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شہزادیوں بالخصوص شہزادیِ کونین ، خاتونِ جنت رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُنَّ  کی پاکیزہ سیرت و کردار  سے سبق حاصل کرتے ہوئے چادر اور چار دیواری میں رہنے کو اپنی عادت میں شامل کریں ، کیونکہ یہی وہ مقدَّس ہستیاں ہیں کہ  صحبتِ مصطفٰے کی بدولت جن میں حیا کا مادہ کُوٹ کُوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ خُصوصاً آقا  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی لاڈلی شہزادی خاتونِ جنت رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا  کی حیا کا عالَم تو اِنتہائی قابلِ دید اور لائقِ تقلیدہے۔ آئیے! آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا کی بے مثال شرم و حیا پر مشتمل ایک ایمان افروز حکایت سنتے ہیں ، چنانچہ

خاتونِ جنّت کا پردہ

سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے وِصالِ ظاہِری کے بعد خاتونِ جنّت ، شہزادیِ کونَین ، حضرت سیِّدَتُنا فاطِمۃُ الزّہرا رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہاپرغمِ مُصطَفٰے کا اِس قَدَر غَلَبہ ہوا کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا  کے لَبوں کی