Book Name:Aslaf Ki Sharm o Haya Kay Waqiyat

   پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نےسنا!پردے کا اہتمام کہ بیٹا شہید ہو جانے کے باوُجُود سیِّدَتُنا اُمِّ خلّادرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا نے’’پردہ‘‘ برقرار رکھا۔ مگر افسوس!ہمارے معاشرے میں پردے کو  مَعَاذَ اللہ  بوجھ سمجھنا شروع کردیا ہے ۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                              صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!عورت کا بے پردہ بازاروں اورتفریح گاہوں کا رخ کرنے سے بے شرمی وبےحیائی مزید بڑھتی جارہی ہےاور اس بے  پردگی کی وجہ سے مَردوں میں بدنگاہی بھی  عام ہوتی جارہی ہے۔ آج ہمارے نوجوان بدنگاہی کے عادی ہوتے چلے جا رہے  ہیں ، وہ اپنے اس گندے مَقصَد کی  خاطِر گلی محلوں ، بازاروں ، شاپنگ سینٹروں ، تفریح گاہوں ، اسکولوں ، کالجوں الغرض جہاں جہاں بے پردہ عورتوں کا مجمع ہوتا ہے ، وہاں مارے مارے پھرتے ، خوب بدنِگاہی کرتے اور اپنی دنیا وآخرت کی بربادی کا سامان کرتے ہیں۔ یادرکھئے!عورت کو گندی نظر سےدیکھنا انسان کا نہیں بلکہ شیطان کا کام ہے۔ آئیے! بد نگاہی کی مذمت پر تین (3) فرامینِ مُصْطَفٰے سنتے ہیں :

1۔   اَلْمَرْاَةُ عَوْرَةٌ فَاِذَا خَرَجَتْ اِسْتَشْرَفَهَا الشَّيْطَانُ یعنی عورت چھپانے کی چیز ہے ، جب وہ نکلتی ہے تو شیطان اسے جھانک جھانک کر دیکھتا ہے۔ (ترمذی ، ۲ / ۳۹۲ ، حدیث : ۱۱۷۶)

2۔   زِنَا الْعَيْنِ النَّظَرُیعنی آنکھوں کی بدکاری دیکھنا ہے۔

( ابو داود ، کتاب النکاح ، باب فی ما یؤمر به من غض البصر ، ۲ / ۳۵۸ ، حدیث : ۲۱۵۲)

3۔   نظر ابلىس کے تِىروں مىں سے زہر مىں بُجھا ہوا اىک تِىر ہے ، پس جوشخص مىرے خوف سے  اسے چھوڑدے تو مىں اسے اىسا اىمان عطا کروں گا جس کى مٹھاس  وہ اپنے دل مىں پائے گا۔ (معجم کبیر ، ۱۰ / ۱۷۳ ، حدیث : ۱۰۳۶۲)