Book Name:Aslaf Ki Sharm o Haya Kay Waqiyat

عبادتِ الٰہی اور والدین کی خدمت میں بسر ہوتے تھے ، یہ حضرات  شیطانی چالوں سے ہردَم  ہوشیار رہتے ، اسی وجہ سے گُناہ پر قُدرت کے باوُجودبھی اپنی نگاہوں کی حفاظت کر تے اور اپنا پاک  دامن بے حیائی والے کاموں سے داغدار ہونے سےبچایا کرتےتھے۔ یاد رکھئے!شیطان مسلمان کا ازلی دشمن ہے اس کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ کسی طرح مسلمانوں کو نیک لوگوں کے راستے سے ہٹا کر بُرائیوں کی راہ پر لگا دے تاکہ معاشرے سے حیا کا وجود مٹ جائے اوربے شرمی وبے حیائی  زیادہ سے زیادہ عام ہوتی چلی جائے۔ لہٰذا عقلمند کو چاہئے کہ وہ شرم و حیا کے ان علمبرداروں یعنی  اسلافِ کرام   رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ  اَجْمَعِیْن کے دامن کو  مضبوطی سے تھامے رکھے اور  شیطانِ لعین کے خلاف جنگ جاری رکھے اور ہرگز ہرگز شیطان کے بہکاوے میں نہ آئے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

اللہ کریم نے مسلمانوں کو شیطان کی پیروی سے منع فرمایا ہے ، چنانچہ  

پارہ2 سُوْرَۃُ الْبَقَرَۃ کی آیت نمبر169 میں ارشادہوتا ہے :

وَّ لَا تَتَّبِعُوْا خُطُوٰتِ الشَّیْطٰنِؕ-اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ(۱۶۸) اِنَّمَا یَاْمُرُكُمْ بِالسُّوْٓءِ وَ الْفَحْشَآءِ وَ اَنْ تَقُوْلُوْا عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُوْنَ(۱۶۹)  (پ۲ ، البقرۃ : ۱۶۹-۱۶۸)                                                                                             

ترجَمۂ کنز العرفان : اور شیطان کے قدم پر قدم نہ رکھو ، بیشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔ وہ تمہیں صرف برائی اور بے حیائی کا حکم دے گا اور یہ (حکم دے گا) کہ تم اللہ کے بارے میں وہ کچھ کہو جو خود تمہیں معلوم نہیں۔

شیطان کا کام کیا ہے؟