Book Name:Aslaf Ki Sharm o Haya Kay Waqiyat

حضرت سیِّدُنا امام محمد غزالی مِنْهَاجُ الْعَابِدِیْن میں فرماتے ہیں : حضرت سیِّدُنا عیسٰی عَلَیْہِ السَّلَام سے منقول ہے : خود کو بدنِگاہی سے بچاؤ کیونکہ بدنِگاہی دل میں شہوت کا بِیج بَوتی ہے ، پھر شہوت بدنِگاہی کرنے والے کو فتنہ میں مبتلا کردیتی ہے۔ ([1])

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سُنا کہ احادیثِ مُبارکہ میں بدنگاہی کی کیسی مذمت بیان کی گئی ہے۔ لہٰذا جو اس بُری عادت میں مبتلا ہیں انہیں چاہیے کہ اس عادتِ بد سے توبہ کریں اور اس سے چھٹکارا پانے کی کوشش بھی کریں ورنہ یاد رکھیں! بدنگاہی انسان کو کہیں کا نہیں چھوڑتی ، اس کی وجہ سے  بندہ نہ صرف اللہ پاک  کی ناراضی مول لیتا ہے بلکہ ہر وقت اس کے دل و دماغ پر شیطان سوار رہتا ہے ، عجیب سی بےسکونی اورنفسانی خواہشات و خیالات غالب رہتے ہیں اور بندہ  نفس کی تسکین کیلئے مزید ہلاکت خیز گناہوں میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ آیئے!بزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ  اَجْمَعِیْن کی شرم وحیا اورنظر کی حفاظت کے مزید واقعات سنتے ہیں ۔

منقول ہے : حضرتِ سیِّدُنااَسْوَدبن کُلْثُوْم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ بہت ہی باحیا اور صالح نوجوان تھے ۔ چلتے وقت آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ کی نگاہیں ہمیشہ اس طرح جھکی رہتیں کہ پاس سے گزرنے والوں کی بھی خبر نہ ہوتی۔ اس وَقْت  گھروں کی دیواریں اتنی بلند نہ ہوتی تھیں۔ ایک مرتبہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ گھروں کے قریب سے گزر رہے تھے کہ کسی عورت نے دوسری عورتوں سے کہا : جلدی سے گھروں کے اندر چلی جاؤ ، ایک نوجوان آرہا ہے۔ یہ سُن کر دوسری عورتوں نے کہا : ارے! یہ تو حضرتِ سیِّدُنا اَسْوَدبن کُلْثُوْم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ ہیں ، ان کی نظریں تو زمین سے اُٹھتی ہی نہیں پھر یہ کسی غیر عورت پرنظر کیونکرڈالیں گے۔                              ( عیون الحکایات ، الحکایةالسابعة والسبعون بعدالثلاثمائة ، ص۳۲۹)


 

 



[1] منهاج العابدین ، تقویٰ الاعضاء الخمسة ، الفصل الاول : العين ، ص۶۲