Book Name:Aslaf Ki Sharm o Haya Kay Waqiyat

ان آیات کے تحت تفسیر صراط الجنان میں لکھاہے : شیطان کا کام ہی یہ ہے کہ وہ لوگوں کو برائی کی طرف بلائے ، کفرو شرک کی طرف ، اللہ  کریم کے متعلق غلط عقائد منسوب کرنے کی طرف یا اس کے حلال کردہ کو حرام کہنے اور اس کے حرام کردہ کو حلال کہنے کی طرف ، بُرے کاموں مثلاً جھوٹ ، غیبت ، چغلی ، وعدہ خلافی ، بُہتان ، لڑائی فساد ، حسد ، بغض و کینہ وغیرہ چیزوں کی طرف بُلائے۔ یونہی بے حیائی کے کام گانے ، باجے ، فلمیں ، ڈرامے ، ناچ ، بدنگاہی ، فحش گفتگو ، گندی باتیں ، ناجائز تعلقات ، بُری نیت سے دیکھنا ، چھُونا ، بدکاری وغیرہ گناہوں کی طرف بُلانا شیطان کا کام ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ آج کل ان بُرائیوں میں سے بہت سی چیزوں کی طرف بلانے میں گھروالوں اور دوست احباب ، گھر ، بازار ، معاشرہ ، افسر وغیرہ کا تعاون یا ترغیب (شامل) ہوتی ہے۔ (صراط الجنان ، ۱ / ۲۷۰)

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ہمیں اپنی اور اپنے گھروالوں ، عزیزوں ، رشتہ داروں  اور تمام مسلمانوں کی اصلاح کی کوشش کرنی چاہیے اور انہیں اسلامی تعلیمات کے مطابق  شرعی پردہ کرنے کا ذہن دینا چاہیے کیونکہ اسلام  ہی  ایسا مذہب ہے  جو عورت کی عزّت وعِصْمَت کا محافظ ہے ، جبھی تو اسے گھرکی چاردیواری میں رہتے ہوئے ، امورِ خانہ داری کے ساتھ ساتھ بچوں کی اچھی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ چنانچہ

پارہ 22سُوْرَۂ اَحْزَاب کی آیت نمبر 33 میں ارشاد ہوتاہے :

وَ قَرْنَ فِیْ بُیُوْتِكُنَّ وَ لَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِیَّةِ الْاُوْلٰى  (پ۲۲ ، الاحزاب : ۳۳)

تَرجَمَۂ کنزُ العرفان : اور اپنے گھروں  میں  ٹھہری رہو اور بے پردہ نہ رہو جیسے پہلی جاہلیت کی بے پردگی۔

پارہ 18 ، سُوْرَۂ نُوْرآیت نمبر31میںاِرشاد ہوتاہے :