Book Name:Jannat Ki Sab Say Bari Namat

رات کے درمیانی حصےمیں رضائے الہٰی کے لئے ادا کرتاہے۔“ [1] ہمت کیجئے اور ابھی سے نیت کیجئے کہ میں اِنْ شَآءَ اللہ آئندہ سے  تہجد ، اشراق ، چاشت اور اوابین کے نوافل بھی ادا کیا کروں گا۔

جنت کے بادشاہ

حضرت یحییٰ بن ایوب نے بیان کیاکہ دو آدمیوں کا آپس میں بھائی چارہ تھاانہوں نے ایک دوسرے سے عہدکیاکہ’’ان میں سےجوپہلے فوت ہوگا وہ مرنے کےبعد دوسرےکووہاں کےاحوال بتائےگا۔ ‘‘پھرجب ان میں سےایک فوت ہوگیا تو دوسرےنےاسےخواب میں دیکھ کرحضرت سیِّدُناحسن بصریرَحْمَۃُاللّٰہِ عَلَیْہکے متعلق پوچھا۔ اس نے کہا : ’’وہ جنت میں بادشاہو ں کی طرح ہیں (ان کے خدام)ان کی نافرمانی نہیں کرتے۔ ‘‘پھرحضرت سیِّدُنا امام ابنِ سیرینرَحْمَۃُاللّٰہِ عَلَیْہکےمتعلق پوچھاتو اس نےکہاکہ’’وہ جنت میں جہاں چاہیں رہتے ہیں اوراس کی نعمتوں سے جوچا ہیں کھاتے ہیں۔ لیکن دونوں کے مراتب میں بڑا فرق ہے۔ ‘‘اس کے بعد خواب دیکھنے والےنے پھرپوچھاکہ’’حضرت سیِّدُناحسن بصریرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ کویہ مقام کیسےحاصل ہوا‘‘؟ جواب دیا : ’’فکرِ آخرت میں شدیدخوف زدہ اورغمگین رہنے کی وجہ سے۔ ‘‘ (1)

کاش فکر آخرت اور خوف خدا نصیب ہوجائے

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے  فکر آخرت میں خوف زدہ اور غمگین رہنے کی وجہ سے حضرت سیدنا حسن بصری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کو جنت میں کیسا  عظیم مقام


 

 



[1]       التر غیب والترہیب ، کتاب النوافل ، الترغیب فی قیام اللیل ، رقم ۲۲ ، ج۱ ، ص ۲۴۳