Book Name:Jannat Ki Sab Say Bari Namat

تفسیرصراط الجنان میں ہے جس کا مفہوم کچھ یوں ہے : جنتوں  کے محلات میں  جنّتی مَردوں  کے لئے ایسی پاکباز  بیویاں  ہوں  گی جواپنے شوہر کے علاوہ کسی اور کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہ  دیکھیں  گی اور ان میں  سے ہر ایک اپنے شوہر سے کہے گی : مجھے اپنے ربِّ کریم کی عزت و جلال کی قسم! جنت میں  مجھے کوئی چیز تجھ سے زیادہ اچھی  معلوم نہیں ہوتی ، اس خدائے  پاک کی حمد ہے جس نے تمہیں  میرا شوہر بنایا اور مجھے تمہاری بیوی بنایا ۔ اور وہ بیویاں حورِ عین ہیں کہ جنہیں جنت میں  پیدا کیا گیا ہے اسی وجہ سے اُنہیں اُن کے جنتی شوہروں  کے علاوہ نہ کسی آدمی  اور جن نے چھوا  نہ ہوگا ۔ بعض مفسرین  کے نزدیک بیویوں سے  مراد دنیا کی عورتیں  ہیں ، انہیں  دوبارہ کنواریاں  پیدا کیا جائے گا اور اس پیدائش کے بعد انہیں  ان کے شوہروں  کے علاوہ کسی اور نے نہ چھوا ہو گا۔ [1] اور وہ جنتی حوریں  صفائی اور خوش رنگی میں  لعل اور مونگے پتھرکی طرح ہیں۔ [2]    کہ جس جس طرح وہ اپنے رنگ اور بناوٹ میں بہت خوبصورت ہیں اسی طرح یہ بھی بہت زیادہ خوبصورت ہوں گی۔

جنّتی حوروں  کی صفائی اور خوش رنگی

                                                حضرت عبداللہ بن مسعود رَضِیَ اللہ عَنْہُ سے روایت ہے ، تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشاد فرمایا’’ جنتی عورتوں  کی پنڈلیوں  کی سفیدی ستر جوڑوں  کے نیچے سے نظر آئے گی یہاں  تک کہ پنڈلیوں  کا گودا بھی نظر آئے گا اور یہ اس لئے کہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے : كَاَنَّهُنَّ الْیَاقُوْتُ وَ الْمَرْجَانُ اور یاقوت ایک ایسا پتھر ہے کہ


 

 



[1]       روح البیان ،  الرحمٰن ،  تحت الآية : ۵۶ ،  ۹ / ۳۰۷-۳۰۸ ،  خازن ،  الرحمٰن ،  تحت الآية : ۵۶ ،  ۴ / ۲۱۴ ،  ملتقطاً

[2]       مدارك ،  الرحمٰن ،  تحت الآية : ۵۸ ،  ص۱۱۹۶