Book Name:Jannat Ki Sab Say Bari Namat

حضرت سیِّدُناسلمان فارسی رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہ کا انتقال پہلے ہو گیا توحضرت سیِّدُنا عبداللہ بن سَلَام رَضِیَ  اللّٰہُ  عَنْہنے انہیں خواب میں دیکھ کرپوچھا : ’’اےابو عبداللہ! کیسے ہیں ؟‘‘  جواب دیا : ’’خیریت سے ہوں۔ ‘‘پھرپوچھا : ’’آپ نےکون ساعمل افضل پایا؟‘‘ حضرت سیِّدُنا سلمان فارسی  رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہ نے فرمایا :  ’’میں نے تَوَ کُّلکو بہت عمدہ پایا۔ [1]

حکایت سے حاصل ہو نے والے مدنی پھول :

        پیارے پیارے اسلامی بھائیو!حضرت سلیمان فارسی کاخواب ہمیں اپنے رب سے توکل کے انتخاب کا درس دیتا ہے کہ ہم اپنے تمام معاملات  اللہ  پاک کے سپرد کر دیں ، اس کی رضا پرراضی رہیں کیونکہ توکل ’’صرف اللہ  پاک کی عنایت پر بھر وسا کرنے اور جو کچھ لوگوں کے پاس ہے اس سے مایوس  ہو جانے کا نام ہے  ۔ ‘‘ [2]

حضرت سیِّدُنا سہل رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : توکل کرنے والےکی تین علامات ہیں ، سوال نہیں کرتا ، کسی چیز کو رد بھی نہیں کرتا اور اپنے پاس روکتا بھی نہیں ۔ [3] اس کو آسان لفظوں میں حضرت شیخ الفضیلت ، خلیفۂ اعلیٰ حضرت ، قُطبِ مدینہ ضِیاء الدِّین مدَنی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ یوں فرماتے تھے : ’’طمع نہیں ، منع نہیں اور جمع نہیں۔ [4]

        نوافل کی کثرت جنت میں لے گئی

     3...حضرت نَصْر بن علیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نے فرماياکہ میں نے حضرت سیِّدُنا یزید بن


 

 



[1]        حلية الاولیاء ، الرقم : ۳۴ ، سلمان الفارسی ،  الحدیث : ۶۵۵ ، ج۱ ، ص۲۶۴

[2]       الرسالة القشیرية ، باب التوکل ، ص۲۰۶

[3]       الرسالۃ القشیریۃ ، باب التوکل ، ص۲۰۶

[4]       سیدی قطبِ مدینہ ،  ص ۱۲