Book Name:Jannat Ki Sab Say Bari Namat
جنت میں داخلے کا سبب بنے :
1...امیرُالْمؤمنین ، خلیفَۃُالْمُسْلِمِیْن حضرت سیِّدُناابوبکرصدیق رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ کو خواب میں دیکھ کر عرض کی گئی کہ آپ اپنی زبان کے بارے میں ہمیشہ فرمایا کرتے تھے کہ اس نے مجھے تباہی کی جگہوں پر پہنچا دیا ، فَمَا ذَا فَعَلَ اللّٰہُ بِکَ یعنی تو اللہ پاک نے آپ کے ساتھ کیا معاملہ فرمایا؟ ارشادفرمایا : ’’میں نے اس زبان کے ساتھ کلمہ طیبہ پڑھا پس اللہ پاک نے مجھے جنت میں داخل فرمادیا۔ ‘‘
مدفن ہو عطا میٹھے مدینے کی گلی میں لِلّٰہپڑوسی مجھے جنت میں بنالو[1]
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
حکایت سے حاصل ہو نے والے مدنی پھول
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!واقعی غلط چلنے والی زبان انسا ن کونہ صرف دنیا میں پریشان کرتی ہے بلکہ آخرت میں بھی وبال جان بن کر جہنم کا سامان بن جاتی ہے اوراگراسی زبان کو ہم جھوٹ ، غیبت ، چغلی سے بچا کر اللہ کریم اور اس کے حبیب دل نشیں صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ذکر سے تر رکھیں تو یہ ہمارے جنت میں جانے کا سبب بن سکتی ہے ۔ یہی زباں ہے کہ جب یہ ٹیڑھی چلتی ہے توکسی کو برابھلا کہہ کر سامنے والے کو طیش میں لاکر کئی جانوں کے قتل کا سبب بن جاتی ہے اور یہی زباں ہے جو میٹھے الفاظ بولنے سے کئی لوگوں کو آپس میں ملا دیتی ہے ۔ ٹوٹے ہوئے دلوں کو جوڑ دیتی ہے ، یہی زبان بھائی کی ناراضی کاسبب بن جاتی ہے اور یہی زبان بھائیوں کو وقتِ موت تک ساتھ ملائے رکھتی ہے۔ اسی زبان کے میٹھے بول ہیں جو سخت سے سخت دل کو نرم کردیتے ہیں