Book Name:Jannat Ki Sab Say Bari Namat

عَرْضُهَا السَّمٰوٰتُ وَ الْاَرْضُۙ-اُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِیْنَۙ(۱۳۳)  (پ۴ ، آل عمران : ۱۳۳)

اور ایسی جنت کی طرف جس کی چوڑان میں سب آسمان وزمین آجائیں پرہیزگاروں کے لیے تیار رکھی ہے ۔

تفسیر صراطِ الجنان میں ہے کہ گناہوں سے توبہ کرکے ، اللہ پاک کے فرائض کو ادا کرکے ، نیکیوں پر عمل پیرا ہوکر اور تمام اعمال میں اخلاص پید اکرکے اپنے رب کریم  کی بخشش اور جنت کی طرف جلدی کرو۔ گویا کہ جنت  میں جانا ہے تو اپنے گناہوں سے توبہ کرنی ہوگی ، اللہ کے فرائض کو ادا کرنا ہوگا ، نیکیوں پر عمل کرنا ہوگا اوراپنی نیکیوں کو خالص اللہ پاک کے لیے کرنا ہوگاکیونکہ جنت کو حاصل کرنا آسان نہیں بلکہ ایک مشکل معاملہ ہے حدیثِ مبارکہ میں ہے رسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جہنم کو خواہشات سے ڈھانپ دیا گیا اور جنت کو ناگوار چیزوں سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔ [1]

یعنی جنت کو حاصل کرنے کے لیے نفس کوراحت دلانے والی چیزوں سے بچنا ہوگا کیونکہ وہ چیزیں انسان  کو ناگوارہوتی ہیں جیسے گھر میں بیٹھنا آسان اورراہِ خدا میں نکلنامشکل کام ہے ، فجر کے وقت سونا آسان اور اٹھ کر مسجد میں باجماعت نماز ادا کرنا مشکل کام ہے ، گناہ کےکام کرناآسان اورگناہوں سےخودکوبچانامشکل کام ہے۔ توجنت پانے کے لیے ہمیں اپنے آپ کو اللہ پاک کی رضا کے کاموں میں لگاناہوگا تبھی ان شاء اللہ جنت ہمارا ٹھکانہ ہوگا۔

آئیے اب ہم ان اعمال کےبارے میں چند واقعات سنتے ہیں جو  بزرگانِ دین کے


 

 



[1]        بخاری