Book Name:Jannat Ki Sab Say Bari Namat

راضی ہو گا ۔ کبھی نا راض نہ ہوگا۔ اور اللہ کی رضا سب سے بڑی ہے۔ [1]

یہ نعمت تمام نعمتوں سے اعلیٰ اور عاشقانِ الٰہی کی سب سے بڑی تمنا ہے۔ اللہ پاک کی رضا اور ربِّ کریم کا دیدار کسی عمل کا بد لہ نہ ہو گا بلکہ یہ خاص ربِّ رحیم کا عطیہ ہوگا۔ ’’اللہ پاک ہمیں اپنے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم کے صدقے میں اس سے حصہ عطافرمائے‘‘ آمین

تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایاکہ “ جب جنتی جنت میں داخل ہو جائیں گے تو اللہ پاک فرمائے گاکہ “ کیا تم کچھ اور چاہتے ہو جو تمہیں د وں ؟ “ تو وہ عرض کریں گے “ تو نے ہمارے چہرے روشن  کئے؟تونےہمیں جنت میں داخل  فرمایا؟ اور تو نے ہمیں جہنم سے نجات دی “ تو اللہ پاک پردہ اٹھادے گا اورجنتیوں کو  اپنے رب کی طرف نظر کر نے سے زیادہ محبو ب کوئی نعمت عطا نہیں کی جائے گی۔ پھر پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَ اٰلِہٖ وَسَلَّم نےیہ آیت مبارکہ تلاوت فرمائی : لِلَّذِیْنَ اَحْسَنُوا الْحُسْنٰى وَ زِیَادَةٌؕ-  ۱۱ ، یونس : ۲۶) ترجمہ کنزالایمان : بھلائی والوں کےلیےبھلائی ہےاوراس سےبھی زائد۔ [2]

               اے جنت کے طلبگارعاشقانِ رسول : ہم نے جنت کی نعمتوں کوتذکرہ سنا آٹھوں جنتوں کے نام سنےاورجنت کی سب سے بڑی نعمت کے بارے میں سنا۔ یقیناًایسی نعمتوں کو سن کر انسان کادل اُسے پانے اور اس کی طرف جلدی جانے کی خواہش کرتا ہے ۔ اور کیوں نہ ہو کہ جنت کی طرف جلدی کرنے کا حکم اللہ پاک نے ہمیں دیاہے۔ سورہ آلِ عمران آیت نمبر133 میں  ارشاد ہوتا ہے

وَ سَارِعُوْۤا اِلٰى مَغْفِرَةٍ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ جَنَّةٍ

ترجمۂ کنز الایمان : اور دوڑو ، اپنے رب کی بخشش


 

 



[1]       خازن ، التوبة ، تحت الآیة : ۷۲ ، ۲ / ۲۶۱

[2]        مسلم ، کتاب الایمان ، باب اثبات رؤیة المؤمنین فی الآخرة ربھم ، ص۱۱۰ ، حدیث : ۱۸۱