Book Name:Shan e Mustafa

صَلَّی اللہ   عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لئے آسمان سے لشکر اتارے اورآیت میں  ’’وَمَاۤ اَنْزَلْنَا‘‘ اور ’’وَمَا كُنَّا مُنْزِلِیْنَ‘‘ فرما کر گویا کہ اس بات کی طرف اشارہ کر دیا کہ اے حبیب! صَلَّی اللہ   عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ، فرشتوں  کے لشکر نازل کرنا انتہائی عظمت والا کام ہے جس کے لئے آپ کے  علاوہ اور کوئی اہلیت نہیں  رکھتا اور ہم آپ کے علاوہ کسی اور کے لئے ایسا نہیں  کریں  گے۔ [1]

خدا نے اس قدر اُونچا کیا پایہ محمد کا            نہ پہچانا کسی نے آج تک رُتبہ محمد کا

بحکمِ حق اترتے ہیں فرشتے خاص رحمت کے                                     کِیا کرتے ہیں جب اَہلِ سُنَن چرچا محمد کا

نہیں ہے جو غلامِ مصطفے بندہ ہے شیطاں کا                                          وہی ہے بندۂ حق جو ہوا بندہ محمد کا

جمیل ِ قادری ایسی سُنا ، رنگیں غزل کوئی                     کہ بے خود ہو یہاں ہرایک مستانہ محمد کا[2]

آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام مالِک و مختار ہیں

اے عاشقانِ رَسُول!ہمارے نور والے آقا ، مدینے والے مصطفیٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی شان کیسی نرالی ہے کہ اُ ن کے رب نے  اُنہیں شرعی احکام  کا مالک و مختار بناکر بھیجا کہ آپ جسے جو چاہے حکم دے سکتے ہیں ، جس کے لئے جو چیز چاہے جائز یا ناجائز کر سکتے ہیں ، پارہ 22 سورۃُ الاحزاب آیت نمبر 36 میں اِرشاد ہوتاہے :  

وَ مَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَّ لَا مُؤْمِنَةٍ اِذَا قَضَى اللّٰهُ وَ رَسُوْلُهٗۤ اَمْرًا اَنْ یَّكُوْنَ لَهُمُ الْخِیَرَةُ

ترجمۂ کنزالایمان : اور کسی مسلمان مَرد نہ مسلمان عورت کو پہنچتا ہے کہ جب اللہ و


 

 



[1]     تفسیرقرطبی ، یس ، تحت الآیۃ : ۲۸ ، ۸ / ۱۸ ، الجزء الخامس عشر

[2]    قبالۂ بخشش ، ص۵۰تا۵۳