Book Name:Shan e Mustafa

جانے کی تکلیف نہ فرمائیں ۔ میں دُور جاکربیٹھ گیااورکسی خیال میں گم ہوگیا۔ اچانک دیکھا تومحبوب صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تشریف لارہے ہیں اوروہ دونوں درخت جُدا ہوکر اپنی جگہ کھڑے ہوچکے ہیں ۔ [1]

اپنے مولیٰ کی ہے بس شان عظیم جانور بھی کریں     جن کی تعظیم

سنگ کرتے ہیں     ادب سے تسلیم پیڑ سجدے میں    گِرا کرتے ہیں[2]

شعر کی مختصر وضاحت : اللہ پاک کے آخری نبی ، محمدِ عربی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ذرا شان تو دیکھو کہ  جانور بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی تعظیم کرتے ہیں ، پتھر آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا اِحترام کرتے ہوئے دُرود و سلام پڑھتے ہیں اور درخت آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں حاضر ہوکر سجدہ ریز ہوتے ہیں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

شانِ مصطفیٰ

 پیارے اسلامی بھائیو!ہمارے آقا ، ہمارے مولا ، ہمارے رہبر ، شفیعِ محشر صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا مقام ومرتبہ سب نبیوں  میں افضل اور سب سے اعلیٰ ہے ، آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی شان و عظمت کے کیا کہنے! آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی شان یہ ہے کہ آپ کی ذات تب سے ہے جب  زمین وآسمان بھی نہ تھا او ریہ جہاں بھی نہ تھا۔ خود فرماتے ہیں : “ سب سے پہلے اللہ پاک نے میرا نور پیدا فرمایا اور میرے ہی


 

 



[1]   الوفا ، ابن جوزی ، مترجم ، ص۳۴۴ ، لاہور

[2]    حدائق بخشش ص۱۱۲