Book Name:Shan e Mustafa

نُور کا کِھلونا

    حضرتِ سیِّدُناعبّاس رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہ  سے روایت ہے کہ آپ نے رسولِ اکرم ، نُورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے عرض کی : '' یارَسُولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! مجھے توآپ کی نُبُوَّت کی نشانیوں نے آپ کے دِین میں داخِل ہونے کی دعوت دی تھی ، میں نے دیکھا کہ آپ بچپن میں جُھولے میں چاند سے باتیں کرتے اوراپنی اُنگلی سے اس کی جانب اشارہ کرتے تو جس طرف آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اِشارہ فرماتے ، چاند اس جانب جھک جاتا۔ حُضُور پُر نُور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : ''میں چاندسے باتیں کرتاتھااور چاندمجھ سے باتیں کرتاتھا اور وہ مجھے رونے سے بہلاتاتھااورجب چاند عرشِ الٰہی کے نیچے سجدہ کرتا ، اس وقت میں اُس کی تَسْبِیْح کرنے کی آواز سنا کرتاتھا۔ [1]

چاند جُھک جاتا جِدھر اُنگلی اُٹھاتے مَہَد میں

کیا  ہی  چلتا  تھا  اشاروں  پر کھلونا  نور  کا[2]

سلطان کی آمد مرحبا                 ذیشان کی آمد مرحبا

غیب دان کی آمد مرحبا             آقائے عطارؔ کی آمد مرحبا

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!حضور  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے  خصائص و کمالات کو شمار کرلینا انسان کی طاقت میں نہیں ،  علمائے ظاہر و باطن سب یہاں عاجز ہیں ۔ چنانچہ

حضرت خواجہ صالح بن مبارک بخار ی خلیفہ مجازحضرت خواجہ خواجگان


 

 



[1]    کنزالعمال ، کتاب الفضائل ، باب فضائل نبینامحمد و اسمائہ و صفاتہ البشریہ ، جز۱۱ ، ۶ / ۱۷۲ ، حدیث : ۳۱۸۲۵

[2]    حدائقِ بخشش ، ص۲۴۹۔