Book Name:Shan e Mustafa

مِنْ اَمْرِهِمْؕ-وَ مَنْ یَّعْصِ اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ فَقَدْ ضَلَّ ضَلٰلًا مُّبِیْنًاؕ(۳۶)

رَسول کچھ حکم فرما دیں تو انہیں  اپنے مُعاملے کا کچھ اِختیار رہے اور جو حکم نہ مانے اللہ اور اُس کے رَسول کا وہ بیشک صَر یح گمراہی بہکا۔

تفسیر صِراط ُ الجنان جلد 8میں ہے : اِس آیت سے یہ بھی معلوم ہوا کہ حضور پُرنور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم  اللہپاک کی عطا سے شرعی اَحکام میں خود مختار ہیں۔ آپ جسے جو چاہے حکم دے سکتے ہیں ، جس کے لئے جو چیز چاہے جائز یا ناجائز کر سکتے ہیں  اور جسے جس حکم سے چاہے الگ فرما سکتے ہیں۔ [1] حضرتِ سَیِّدُنا داؤد عَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر اُتاری جانے والی مُقَدَّس کتاب “ زَبور شریف “ میں ہے : اَحمد صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم مالِک ہوا ساری زمین اور تمام اُمتوں کی گردنوں کا۔ [2]

اللّٰہ اللّٰہ! شَہِ کونین جَلالت تیری

فرش کیا عرش پہ جاری ہے حکومت تیری[3]

آقا کی آمد مرحبا                      داتا کی آمد مرحبا

مولیٰ کی آمد مرحبا                     اَولیٰ کی آمد مرحبا

اعلیٰ کی آمد مرحبا                     والا کی آمد مرحبا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]    تفسیر صراط الجنان ، پ۲۲ ، الاحزاب ، تحت الآیۃ : ۳۶ ، ۸ / ۳۵۔ بتغیر

[2]    فتاویٰ رضویہ ، ۳۰ / ۴۴۵۔

[3]    ذوقِ نعت ، ص۲۴۷۔