Book Name:Rishtay Daron Kay Sath Acha Sulook Kejiye
فراہم کرتے ہیں،اُن کی بھاری فیسیں بھی خوشی سے بھرتے ہیں،اپنی اَوْلاد کی شادیوں پر بھی پانی کی طرح پیسہ بہاتے ہیں مگر آہ!محتاج و ضرورت مند رشتے داروں خُصوصاً بہنوں(Sisters)کے ساتھ اچھا سُلوک کرنا،اُن کی ضروریات کو پورا کرنا اوراُنہیں وراثت میں سے حِصَّہ دینا تک انہیں گوارا نہیں ہوتا ۔بالفرض بہنیں اپنے حق کا مطالَبہ کر ڈالیں تو بے چاریوں کو ڈرا دھمکاکر خوف زدہ کرکے،یہ جتلا کرکہ” تیری شادی میں ہم نے اِتنا اِتنا خرچ کیا“کہہ کر خاموش کرادیا جاتا ہے۔یقیناً یہ اسلامی تعلیمات کے بالکل خلاف ہے۔اِس معامَلے میں نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا پاکیزہ کردار ہمارے لئے لائقِ عمل ہے،نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے اپنی رَضاعی(یعنی دودھ شریک)بہن کےساتھ کس قدر شفقت بھرا سُلوک فرمایا۔آئیے!اِس کی چند ایمان افروز جھلکیاں مُلاحَظہ کیجئے،چنانچہ
دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ سے جاری کردہ اپریل2017 کے”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“کے صَفْحہ نمبر46پر لکھا ہے:نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیہ وَاٰلہٖ وَسَلَّمنے اپنی رَضاعِی(یعنی دودھ شریک)بہن حضرت شَیْمَاءرَضِیَ اللہُ عَنْہَاکےساتھ یُوں اچھا سُلُوک فرمایا:(1)اُن کےلئے کھڑے ہوئے)(سبل الھدی و الرشاد،۵/۳۳۳ملتقطاًوملخصاً)(2)اپنی مُبارَک چادر بچھا کر اُس پر بٹھایا اور (3) یہ اِرْشاد فرمایا: مانگو! تمہیں عطا کیا جائے گا،سِفارش کرو!تمہاری سِفارش قَبول کی جائے گی۔(دلائل النبوۃ للبیہقی،۵/ ۱۹۹ ملتقطاً) اِس مثالی کرم نوازی کے دَوران آپ صَلَّی اللہُ عَلَیہ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی مُبارَک آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے، (4)یہ بھی اِرْشادفرمایا:اگر چاہو تو عزّت و تکریم کے ساتھ ہمارے پاس رہو، (5)واپس جانے لگیں تو نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیہ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے تین(3)غلام،ایک لونڈی اورایک یا دو(2) اُونٹ بھی عطا فرمائے، (6)