Book Name:Rishtay Daron Kay Sath Acha Sulook Kejiye
جب مقامِ جِعْرَانَہ میں دوبارہ اِنہی رَضاعی بہن سے ملاقات ہوئی تو بھیڑ بکریاں بھی عطا فرمائیں۔(سبل الھدی و الرشاد،۵/۳۳۳ ملتقطاً و ملخصاً)
ہمارے پیارے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیہ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا اپنی رَضاعی بہن سے اچھاسُلُوک کرنا ہر بھائی کویہ اِحساس دِلانے کے لیے کافی ہےکہ بہنیں کس قَدْر وَقْت،پیار اور اچھے سُلُوک کی حق دار ہیں۔ حضرت سَیّدُنا جابِر بن عبدُاللہ رَضِیَ اللہُ عَنہُمانے اپنی نو(9)یا سات(7)بہنوں کی دیکھ بھال،اُن کی کنگھی چوٹی اور اچھی تَرْبِیَت کے لئے بیوہ عورت سے نکاح کیا۔(مسلم،کتاب الرضاع،باب استحباب نکاح البکر،ص ۵۹۳،۵۹۴، حدیث:۳۶۴۱، ۳۶۳۸ ملخصاً)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارےپیارےاسلامی بھائیو!یادرہے!دُنیاکیمَحَبَّت شَیطان کاایسا جال(Trap)ہےکہ اِس میں پھنس کر اِنسان نیک کاموں سے دُور ہوتاچلا جاتا ہے،مثلاً پہلے تو مُسْتَحَبّات سے دُور ہوتا ہے، پھر سُنَّتوں سے غافِل ہوتا ہے،اِس کے بعد فرائض و واجبات چھوڑنےکی عادت بنتی ہے اور پھر آہستہ آہستہ حرام کاموں کا عادی بن جاتا ہے۔جھوٹ بولنے، غیبت کرنے، دوسروں کا دل دُکھانے،گانے باجے سُننے اور طرح طرح کےحرام اور ناجائز کاموں میں زندگی گزرنےلگتی ہے۔اِس کے عِلاوہ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ عموما ً دنیا میں بہت مشغول رہنے والا اَپنوں کو بُھلا بیٹھتا ہے،دنیا میں بہت مشغول رہنے والا مُخْلِص دوستوں سے محروم ہوجاتا ہے،دنیا میں بہت مشغول رہنے والا غریبوں کو کم تر سمجھنے لگتا ہے،دُنیا میں مشغول رہنے والا کنجوس ہوجاتا ہے،دُنیا میں مشغول رہنے والا تَکبُّر کی آفت میں مُبْتَلا ہوجاتا ہے،