Book Name:Rishtay Daron Kay Sath Acha Sulook Kejiye

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!رشتوں کی نوعیت بدلنے کے ساتھ رشتہ داروں سے اچھا سُلوک کرنے کے درجات بھی بدلیں گے۔رشتوں میں سب سے بڑھ کر مرتبہ والدین کا ہے، پھر جن سے نسب کی وجہ سے نکاح ہمیشہ کے لیے حرام ہو ان کا مرتبہ ہے۔ پھر ان کے بعد باقی رشتے دار اپنے رشتے کے حساب سے  اچھے سُلوک کے حق دار ہوں گے۔ (رَدُّالْمُحتار،۹ /۶۷۸ ملخصاً)

(2)رشتے دار سے اچھے سُلوک کی صورتیں

یاد رہے!صِلَۂ رِحم( یعنی رِشتے داروں کے ساتھ اچھا سُلوک کرنے)کی مُختلِف صورَتیں ہیں، اِن کو ہَدِیّہ و تحفہ دینا،اگر اِن کو کسی جائزبات میں تمہاری اِمداد کی ضرورت ہو تو اِس کام میں اِن کی مدد(Help) کرنا، اِنہیں سلام کرنا،اِن کی ملاقات کو جانا،اِن کے پاس اُٹھنا بیٹھنا،اِن سے بات چیت کرنا،اِن کے ساتھ لُطف و مہربانی سے پیش آنا۔( کتاب الدُرَر الحکام،۱/۳۲۳)

(3) پرد یس ہو تو خط بھیجا کرے

     اگر یہ شخص پردیس میں ہے تو رشتے داروں کے پاس خط بھیجا کرے، اُن سے خط و کتابت جاری رکھے تاکہ بے تَعَلُّقی پیدا نہ ہونے پائے اور ہوسکے تو وطن آئے اور رشتے داروں سے تَعَلُّقات (Relations) تازہ کرلے،اِس طرح کرنے سے مَحَبَّت میں اِضافہ ہوگا۔(رَدُّالْمُحتار،۹/ ۶۷۸)(موبائل فون یا انٹرنیٹ کے ذَرِیعے بھی رابطے کی ترکیب مفید ہے،ٹیکنالوجی کے اس دورمیں ایک دُوسرےسے رابطہ کرنا گویا بہت آسان ہوگیا ہے،چاہے دُنیا کے کسی بھی کونے میں ہوں رابطہ ہو ہی جاتاہے)

(4) پرد یس میں ہو، ماں باپ بلائیں تو آنا پڑے گا