Book Name:Rishtay Daron Kay Sath Acha Sulook Kejiye

جودنیا کی خاطر حسد اور غیبت جیسے گناہوں میں مبتلا رہے،جنہوں نےدنیا کی خاطر جھوٹ بولا اور وعدہ خلافیاں کیں،جو دنیا کی خاطردھوکہ دینے اور چوری کرنے میں مُبْتَلا ہوئے،جودنیا کی خاطرنفرت اور دُشمنی کی آگ میں جلتے رہے، دنیا کی خاطر جو آپس کی رشتہ داریاں ختم کر بیٹھے،جنہوں نے دنیا کی خاطر فرائض و واجبات چھوڑے،جنہوں نے دنیا کی خاطرحلال وحرام کی پروا نہ کی اور جس دنیا کی خاطر اچھے اور نیک مسلمان نہ بن سکے، قیامت کے دن اسی دنیا کےساتھ ان بدنصیبوں کو بھی آگ کی نذر کردیا جائے گا۔اللہ  پاک دنیا کی مَحَبَّت کو ہمارے دلوں سے نکال کر نماز روزے کی مَحَبَّت عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنْ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                         صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

مالِ دنیا کی تباہ کاریاں

حضرت سَیِّدُنا ابُوہُرَیْرہرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُسے روایت ہے،نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا: زمین سونے چاندی کے سُتونوں  جیسے اپنے جگر پارے اُگل دے گی،قاتِل دیکھ کر کہے گا:اِسی(مال و دَولت) کی وجہ سے تو میں  نے قَتْل کیا تھا،رشتہ دار ی توڑنے والا کہے گا:اِسی(مال و دَولت) وجہ سے تو میں  نے رشتہ داری توڑی تھی،چور دیکھ کر کہے گا: اِسی مال کی وجہ سے تو میرا ہاتھ کاٹا گیا تھا۔پھر سب اُس مال کو چھوڑ دیں گے اور کوئی اُس میں سے کچھ نہیں لے گا۔(مسلم،کتاب الزکاۃ،باب الترغیب فی الصدقۃ…الخ، ص۳۹۲، حدیث: ۱۰۱۳)

بیان کردہ حدیثِ پاک کے تحت حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی اَحمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:اس وَقْت سونا چاندی بہت حقیر(معمولی) ہوجائیں گے،ان کی بہتات(زیادتی)انہیں معمولی چیز بنادے