Book Name:Khof-e-Khuda Men Rony Ki Ahmiat

کاش!ہمیں اپنے پَرْوَرْدْگا ر کی ناراضیوں کا ہر دم دھڑکالگا رہے، اے کاش!نَزْع کی سختیوں ، مَوت کی تلخیوں ، اپنے غسلِ میِّت و تکفین و تدفین کی کیفیَّتوں اورمُردہ حالت میں اپنی بےبسیوں  کا احساس ہو جائے۔  اے کاش!قبر کی اندھیریوں اور وَحشتوں،منکَر و نکیر کے سُوالوں،قَبْر کے عذابوں کا غم ہمیں ہر وقت ستاتا رہے۔  اے کاش! مَحْشَر کی گرمیوں اور گھبراہٹوں ، پُل صراط کی دَہشتوں، بارگاہِ الٰہی کی پیشیوں ، میدانِ قِیامت میں چھوٹی چھوٹی باتوں کی بھی پُرسِشوں اور سب کے سامنے عیب کھلنے کی رُسوائیوں کا خوف دامن گیر ہو جائے۔ اے کاش!جہنَّم کی خوفناک چِنگھاڑوں، دوزخ کی ہولناک سزاؤں، اپنے نازَوں کےپلے بدن کی نَزاکتوں  اور جنّت کی عظیم نعمتوں سے محرومیوں کا خوف ہمیں بے چین کرتا رہے اور اے کاش ! یہ خوف ہمارے لئے ہدایت و رحمت کاذَرِیعہ بن جائے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

انبیائے کرام کا خوفِ خداسے رونا

            پىارے پىارے اسلامى بھائىو!اس میں کچھ شک نہیں کہ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلاَم وہ مقدس ہستیاں ہیں جو اللہ  پاک کی بارگاہ میں تمام مخلوق سے بڑھ کر مرتبہ رکھتے ہیں۔یہ وہ مقدس ہستیاں ہیں جو یقیناً یقیناً اللہ پاک کے غضب، اس کے عذاب اور اس کی ناراضی سے محفوظ ہیں،یہاں تک اللہ پاک نے ان کی حفاظت کا وعدہ کر لیا کہ ان سے گناہ ہو ہی نہیں سکتا(بہارِ شریعت ، جلد۱، ج۱، ص۳۸)۔ بلکہ ان کی شان تو یہ ہے کہ جن کی سفارش یہ کر دیں اللہ پاک انہیں بھی عذابِ دنیا و آخرت سے محفوظ فرما لیتا ہے۔یہ پاکیزہ شَخْصیّات گناہوں سے پاک ہونے اور اللہ پاک کی رضا کے منصب پر فائز ہونے کے باوجود بھی اشکباری اور آہ وزاری کرتی تھیں۔ ہماری شفاعت فرمانے والے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی