Book Name:Khof-e-Khuda Men Rony Ki Ahmiat

اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  ساری ساری رات عبادت اور اشکباری میں گزار دیتے۔ جبکہ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام میں کئی ایسے ہیں  کہ جن کی اشکباری اور آہ و زاری کئی کئی دن تک برقرار رہتی ۔ آئیے انبیائے کرام کے خوفِ خدا میں رونے سے متعلق پانچ (5)روایتیں  سنتے ہیں:

٭ منقول ہے کہ حضرتِ سَیِّدُنا یحییٰ عَلَیْہِ السَّلَام  جب نَماز کے لئے کھڑے ہوتے تو(خوفِ خداسے ) اس قَدر روتے کہ درخت(Trees) اور مِٹّی کے ڈَھیلے بھی ساتھ رونے لگتے، حتّٰی کہ آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے والدِ ماجد حضرت سَیِّدُنا زَکَرِیّا عَلَیْہِ السَّلَام بھی  حضرت یحییٰ عَلَیْہِ السَّلَام کو دیکھ کر رونے لگتے۔ یہاں تک کہ بے ہوش ہو جاتے۔ آپ عَلَیْہِ السَّلَام اسی طرح مسلسل آنسو بہاتے رہتے یہاں تک کہ اِن مسلسل بہنے والےآنسوؤں کے سَبَب آپ عَلَیْہِ السَّلَام کے رُخسار ( گالوں) پر زخم ہوگئے۔ یہ دیکھ کر حضرت سَیِّدُنا یحییٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی والِدہ ماجِدہ نے ان کے رُخساروں پر اُونی پٹّیاں چِپٹا دیں ۔ اِس کے باوُجُود جب آپ عَلَیْہِ السَّلَام دوبارہ نَماز کے لئے کھڑے ہوتے تو پھر رونا شروع کر دیتے، جس کے نتیجے میں وہ اُونی  پٹّیاں بھیگ جاتیں۔ جب آپ عَلَیْہِ السَّلَام کی والِدہ انہیں خشک کرنےکے لئے نَچوڑتیں اور آپ عَلَیْہِ السَّلَام اپنے آنسوؤں کے پانی کو اپنی ماں کے بازو پر گِرتا ہوا دیکھتے تو بارگاہِ الٰہی میں عرض کرتے:اے اللہ  پاک! یہ میرے آنسو ہیں ، یہ میری ماں ہے اور میں تیرا بندہ ہوں جبکہ تُو سب سے زیادہ رَحم فرمانے والا ہے ۔(احیاء العلوم ، کتاب الخوف والرجاء ،۴/ ۲۲۵ از خوفِ خدا، ص۴۵)

٭ اسی طرح حضرت سَیِّدُنا شعیب عَلَیْہِ السَّلَام کے بارے میں آتا ہے کہ وہ خوفِ خدا سے اتنا روتے تھے کہ مسلسل رونے کی وجہ سے آپ کی اکثر بینائی (Sight)رخصت ہو گئی ۔ لوگوں نے عرض کی: اے اللہ پاک کے پیارے نبی عَلَیْہِ السَّلَام!آپ اتنا کیوں روئے کہ آپ کی اکثر