Book Name:Khof-e-Khuda Men Rony Ki Ahmiat

کا باب’’فیضانِ رَمضان‘‘بھی ضَرور پڑھ لیا کریں۔ ہوسکے تو عِیْد ِمِعْرَاجُ النَّبِی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نسبت سے 127یا27رسالے یا حسبِ توفیق فیضانِ رَمَضان بھی تقسیم فرمائیے اور ڈھیروں ڈھیر ثواب کمائیے۔

تمام اسلامی بھائیوں سے بالعموم اور جامعاتُ المدینہ اور مدارِس المدینہ کے جُملہ قاری صاحبان ، اَساتِذہ، ناظمین اور طلبہ کی خدمتوں میں بالخصوص تڑپتی ہوئی مَدَنی عرض ہے کہ براہِ کرم !(میرے جیتے جی اور مرنے کے بعد بھی)زکوۃ ، فِطرہ ، قربانی کی کھالیں اور دیگر عطیات جمع کرنے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کیجئے۔ (اسلامی بہنیں دیگر اسلامی بہنوں اور محارِم کو عطیات کی ترغیب دلائیں)خدا کی قسم !مجھے اُن اساتِذہ اور طلبہ کے بارے میں سُن کر بہت خوشی ہوتی ہے جو اپنے گاؤں یا شہر میں جانے کی خواہش کو قربان کرکے رمضان المبارک ، جامعات میں گزارتے اور اپنی مجلس کی ہِدایات کے مطابق چندے کے بستوں پر ذمّے داریاں سنبھالتے ہیں، جو اساتذہ اور طلبہ بغیر کسی عذر کے محض سُستی یا غفلت کے باعث عدم دلچسپی کا مُظاہرہ کرتے ہیں ان کی وجہ سے میرا دل روتا ہے۔

خصوصی مَدَنی پھول:

 جو بھی اسلامی بھائی یااسلامی بہنیں چندہ اکٹھا کرنا چاہتے ہیں،انہیں چندے کے ضروری احکام معلوم ہونا فرض ہے، ہر ایک کی خدمت میں تاکید ہے کہ اگر پڑھ چکے ہیں تب بھی دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ الْمدینہ کی مطبوعہ 107 صفحات پر مشتمل کتاب ،  ”چندے کے بارے میں سوال جواب“  کا دوبارہ مطالعہ فرما لیجئے۔