Book Name:Khof-e-Khuda Men Rony Ki Ahmiat

رونے کی ترغیب پر کچھ روایات بھی بیان کی جائیں گی۔ یقیناً خَوفِ خدا میں رونا سعادت کی بات ہے اور آنسو بہانے کے طبّی فوائد بھی ہیں،وہ بھی پیش کئے جائیں گے۔ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام اور اولیائے کرام خَوفِ خدا میں کیسی گِریہ و زاری فرماتے تھے۔اس کے بھی کچھ واقعات بیان ہوں گے۔ اللہ کرے کہ ہم دِلجمعی اور اوّل تاآخراچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ مکمل  بیان سننے کی سعادت حاصل کرسکیں۔آیئے ایک ایمان افروز حکایت سُنتے ہیں!

ایک قطرے کی وجہ سے جہنم سے آزادی

مکتبۃ المدینہ کی کتاب ”خوفِ خدا“ کے صفحہ 142 پر ہے : قِیامت کے دن ایک شَخْص  کو بارگاہِ خداوندی میں لایا جائے گا۔  اُسے اُس کا اَعمال نامہ دیا جائے گا تو وہ اس میں کثیر گناہ پائے گا ۔ پھر عَرْض کرےگا:یاالٰہی! میں نے تو یہ گناہ کئے ہی نہیں؟ اللہ پاک اِرْشاد فرمائے گا:میرے پاس اس کے مضبوط گواہ(Witnesses) ہیں۔  وہ بندہ اپنے دائیں بائیں مُڑ کر دیکھے گا لیکن کسی گواہ کو مَوجُود نہ پائے گا اور کہے گا:یاربّ!  وہ گواہ کہاں ہیں؟ تو اللہ کریم اس کے اعضا کو گواہی دینے کا حکم دے گا۔کان کہیں گے:ہاں! ہم نے (حرام)سُنا اور ہم اس پر گواہ ہیں۔ آنکھیں کہیں گی:ہاں!ہم نے(حرام)دیکھا۔ زبان کہے گی:ہاں! میں نے (حرام) بولاتھا۔اسی طرح ہاتھ اور پاؤں کہیں گے:ہاں! ہم (حرام کی طرف)بڑھے تھے۔وغیرہ وغیرہ

    وہ بندہ یہ سب سُن کر حیران رہ جائے گا ۔ پھرجب اللہ پاک اس کے لئے جہنم میں جانے کا حکم فرمادے گا تو اس شخص کی سیدھی آنکھ کا ایک بال ربِّ کریم سے کچھ عرض کرنے کی اجازت طلب کرے گا اور اجازت ملنے پر عرض کرےگا:الٰہی! کیاتُونے نہیں فرمایا تھا کہ میرا جو بندہ اپنی آنکھ کے کسی بال کو میرے خَوف میں بہائے جانے والے آنسوؤں میں تَر کرےگا ، میں اس کی بخشش فرما دوں