Book Name:Khof-e-Khuda Men Rony Ki Ahmiat

طاقت)سے ہمیں محروم نہیں فرماتا،گناہوں کی کثرت کے باوجود ہماراربِّ کریم ہمیں پاؤں کی نعمت سے محروم نہیں فرماتا، گناہوں کی کثرت کے باوجودہماراربِّ کریم ہمیں ہاتھوں کی نعمت سے محروم نہیں فرماتا۔خطاؤں کی بھرمار کے باوجودوہ ہمیں اپنے کرم والے دروازے سے دُور نہیں کرتا۔وہ کریم محض اپنے فضل و رحمت سے گُناہوں کو چھپادیتا ہے کیونکہ اس کی رحمت اس کے غضب پر حاوی ہے۔مگر ایک اصول یاد رہے کہ ہم ربّ کے بندے ہیں اور وہ ہمارا مالک ہے، ہم اس بات کے پابند ہیں کہ اس کے احکام پر عمل کریں، پھر اس کا کرم ہے کہ جس کی کوئی حد نہیں ۔

صلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

٭اللہ پاک  ہماراپَرْوَرْدْگارایسا ”کریم “ہے کہ جو نافرمانوں پر بھی جُود و کرم کی بارش برساتا ہے، ٭وہ پَرْوَرْدْگارایسا”حلیم“ ہے کہ جب کسی گناہ گار کو اپنی نافرمانی پر حسرت و ندامت کرتے ہوئے ملاحظہ فرماتا ہے تو اس کی توبہ قبول فرماتا ہے۔ ٭وہ پَرْوَرْدْگارایساعَلِیْم“ ہے جو دلوں کے بھید جانتا ہے، نیّتوں پر مطلع ہے اور زمین و آسمان کی کوئی شے اس سے پوشیدہ نہیں ہے۔ ٭وہ پَرْوَرْدْگار ایسا”عظیم“ ہے کہ کسی بھی گناہ کو معاف کرنا  اس کے لیے دشوار نہیں ہے۔   

 مسلم شریف کی حدیثِ پاک ہے:حضرتِ سیِّدُنا سلمان رَضِیَ اللہُ عَنْہ  سے مروی ہے، اپنى امت کے غم مىں آنسو بہانے والے  آقا،مکی مدنی مصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ عظمت نشان ہے: اللہ  پاک نے زمین و آسمان کی تخلیق کے دن سو(100) رحمتیں پیدا فرمائیں ۔ ہر رحمت زمین و آسمان کے درمیان تہہ در تہہ ر کھ دی گئی ہے۔ ان میں سے ایک رحمت زمین پر نازل ہوئی۔ اسی سے والدہ اپنی اولاد پر، وحشی درندے اور پرندے ایک دوسرے پر مہربان ہو تے ہیں، یہاں تک کہ گھوڑا اپنا پاؤں اپنے بچے سے دُور کر لیتا ہے کہ کہیں اسے چوٹ نہ لگ جائے۔ جب قیامت کادن ہو گاتو اللہ  پاک اس رحمت