Book Name:Khof-e-Khuda Men Rony Ki Ahmiat

انسان کے باطن کی کرتے ہیں۔ ٭خوفِ خدا میں بہنے والے آنسو دل کی قساوت (سختی)کو دُور کرتے ہیں۔ ٭خوفِ خدا میں بہنے والے آنسو دل کی نرمی کا باعث بنتے ہیں۔ ٭خوفِ خدا میں بہنے والے آنسو قلبی سکون فراہم کرتے ہیں۔ ٭خوفِ خدا میں بہنے والے آنسوگناہوں کے بوجھ سے نجات دیتے ہیں۔ ٭خوفِ خدا میں بہنے والے آنسو اللہ پاک کی رحمت کا امیدوار بناتے ہیں۔ ٭خوفِ خدا میں بہنے والے آنسو جہنم سے آزادی کا باعث بنتے ہیں۔ ٭خوفِ خدا میں بہنے والے آنسو جنت کا مستحق بنا سکتے ہیں۔ ٭خوفِ خدا میں بہنے والے آنسو قبر کے مراحل کو آسان بنا سکتے ہیں۔ ٭خوفِ خدا میں بہنے والے آنسو عذابِ قبر سے بچا سکتے ہیں۔ ٭خوفِ خدا میں بہنے والے آنسوقبر کی تنگی اور وحشت کو دُور کرسکتے ہیں۔ ٭خوفِ خدا میں بہنے والے آنسو قبر کو گلِ گلزار بنا سکتے ہیں۔ ٭خوفِ خدا میں بہنے والے آنسوکل ہونے والی ندامت سے بچا سکتے ہیں۔ ٭خوفِ خدا میں بہنے والے آنسو کل محشر کی دھوپ اور پیاس سے بچا سکتے ہیں۔ ٭خوفِ خدا میں بہنے والے آنسو پُل صراط پر آسانی کا باعث بن سکتے ہیں۔ اَلْغَرَض! ٭خوفِ خدا میں بہنے والے آنسوبظاہر بے کسی کا اظہار ہوتے ہیں، لیکن درحقیقت عزّتوں اور عظمتوں کو پانے کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔

اولیائے کرام کا خوفِ خدا میں رونا

اللہ پاک کے نیک بندے خوفِ خدا کے سبب کثرت سے آنسو بہاتے ہیں ۔ کئی اولیائے کرام کے بارے میں منقول ہے کہ خوفِ خدا  میں کثر ت سے رونے کے سبب ان کی بینائی ختم ہو گئی،مگر انہوں نے رونا نہیں چھوڑا۔ آئیے! حصولِ ترغیب کے لیےخوفِ خدا میں رونے پر اولیائے کرام کے کچھ واقعات سنتے ہیں: