Book Name:Zindgi Ka Maqsad

گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

    پیاری پیاری اسلامی بہنو ! زندگی اللہ پاک کی نعمت ہے، ہر نعمت کا کوئی نہ کوئی استعمال (Use) ہوتا ہے، اس زندگی کا بھی کچھ نہ کچھ استعمال (مقصد) ضرور ہے۔ لہٰذا جو اسلامی بہن  اپنے سامنے ایک خاص مقصد رکھ کر زندگی گزارتی ہے تو وہ اُس مقصد میں کبھی نہ کبھی کامیاب ہو ہی  جاتی  ہے، اور اگر کسی وجہ سے اس مقصد میں کامیابی نہ بھی ملے تو مقصد کو پانے کی جد و جہد مقصد کے قریب ضرور کر دیتی ہے۔ آج  ہمارے بیان کا موضوع ہے ”زندگی کا مقصد“ہماری زندگی کا مقصد کیا ہے یہ آج ہم سنیں گی۔ ہم اُس مقصد کو پانے کےلیے کیا کچھ عمل کر ر ہی ہیں اور کیا کچھ عمل کرسکتی ہیں اس پر بھی کچھ مدنی پھول بیان کئے جائیں گے۔ ہمارے بزرگوں کا زندگی گزارنے کا کیا انداز تھا اور ہم اپنی زندگی کو کس طرح گزار ر ہی ہیں، اس پر بھی مدنی پھول آج کے بیان میں پیش کئے جائیں گے۔ دِلجمعی کے ساتھ اوراچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ اوّل تاآخر  بیان سُننے کی سعادت حاصل کریں، اِنْ شَآءَ اللہ دنیا و آخرت بہتر بنانے کے کئی مدنی پھول حاصل ہوں گے۔

عبادت ِالٰہی اور اس کا بدلہ

حضرت سیِّدُنا عامربن عبداللہرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ تابعین میں سے تھے، انہوں نے زندگی کی آسائشوں  اور لذتوں کو ترک کر دیا تھا۔ آپرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ بڑے باحیا، تمام عیبوں سے دور اور اللہ پاک کے ولی تھے۔