Book Name:Zindgi Ka Maqsad

صرف ہوگئے اورمَوت کا فِرِشْتہ آن پہنچا توایک بارسُبْحٰنَ اللہ کہنے کی بھی مُہْلَت نہیں  دی جائے گی ۔

اچانک موت

منقول ہے کہ بَنِی اِسْرَائِیْل میں سے ایک شخص نے مال جَمع کیا ۔جب اُس کی مَوت کا وَقْت قریب آیا توبیٹوں سے کہنے لگا :مجھے میرے مُخْتَلِف اَموال دِکھاؤ،اُس کے پاس بہت سے گھوڑے، اُونٹ اور غُلام لائے گئے ۔جب اُس نے اُن کی طرف دیکھا توحَسْرَت سے رونے لگا۔مَلَکُ الْمَوْت عَلَیْہِ السَّلَام  نے اُسے روتے ہوئے دیکھا تو کہا: کیوں رورہے ہو؟اُس ذات کی قسم جس نے تجھے یہ سب کچھ دیا ہے !جب تک میں تیری رُوْح اوربَدَن کوایک دوسرے سے جُدا نہ کردُوں یہاں سے نہیں جاؤں گا۔اُس نے کہا:مجھے کچھ مُہْلَت دیجئے کہ میں اِس مال کو تقسیم کردو ں۔فِرِشتے نے کہا: اب تجھے مُہْلَت نہیں ملے گی،تُونے یہ کام اپنی مَوْت کے آنے سے پہلے کیوں نہ کیا۔چنانچہ(پھر)مَلَکُ الْمَوْت عَلَیْہِ السَّلَام نے اُس کی رُوح قَبْض فرمالی۔ (اِحْیَاءُ الْعُلُوْم کا خُلاصَہ/۳۸۹)

مدنی انعام نمبر26  کی ترغیب

پیاری پیاری اسلامی بہنو! شیخِ طریقت امیرِ اہلسنّت بانیِ دعوتِ اسلامی حضرتِ علامہ مولانا ابوبلال محمداِلیاس عطّاؔر قادِری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے ہمیں اس پر فتن دور میں  زندگی کے مقصد کو پانے کے لیے شریعت و طریقت کا جامع مجموعہ بنام”مدنی انعامات“ عطافرمائے ہیں۔ اگر ان انعامات پر عمل کیا جائے تو یقیناً نہ صرف دنیا اچھی ہوسکتی ہے بلکہ آخرت کی بہتریاں بھی نصیب ہو سکتی ہیں۔  ہر مدنی انعام اپنے اندر دین پر عمل اور گناہوں سے منہ موڑنے کی زبردست تحریک رکھتا ہے۔ چنانچہ مدنی انعام نمبر26   ہمیں ایک بہت بڑے گناہ سے بچاتا ہے، مدنی انعام یوں ہے: آج آپ نے کہیں نا مَحرم رشتے