Book Name:Zindgi Ka Maqsad

وقت کے قدردانوں کے ارشادات

       امیرُالْمُؤمِنِین حضرتِ مولائے کائنات، علیُّ المُرتَضٰی شیرِ خدا کَرَّمَ اللہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں:یہ ایّام تمہاری زندگی کے صَفَحات ہیں ان کو اچّھے اَعمال سے زِینت بخشو۔

       حضرتِ سیِّدُنا عبداﷲ ابنِ مسعود رَضِیَ اللہُ عَنْہ فرماتے ہیں : میں اپنی زندَگی کے گزرے ہوئے اس دن کے مقابلے میں کسی چیز پر نادِم نہیں ہوتا جودن میرا نیک اعمال میں اضافے سے خالی ہو۔

       حضرتَ سیِّدُنا عمر بن عبدالعزیز رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: روزانہ تمہاری عمر مسلسل کم ہوتی جارہی ہے تو پھر نیکیوں میں کیوں سستی کرتے ہو؟ ایک مرتبہ کسی نے عرض کی:یا امیرَ المومنین!یہ کام آپ کل پر مُؤَخَّرکردیجئے۔ ارشاد فرمایا:میں روزانہ کا کام ایک دن میں بمشکل مکمل کرپاتا ہوں اگرآج کا کام بھی کل پرچھوڑدوں گا تو پھر دو دن کا کام ایک دن میں کیونکر کر سکوں گا؟

       حضرت امام شافعی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں: وقت تلوار کی طرح ہے تم اس کو (نیک اعمال کے ذریعے) کاٹو ورنہ (فضولیات میں مشغول کرکے) یہ تم کو کاٹ دےگا۔(انمول ہیرے، ص۱۷،۱۶)  

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیاری پیاری اسلامی بہنو! ہمیں چاہیے کہ اپنے وقت کی قدر کریں اور اپنےزندگی کے مقصد کو پانے کے لیے اس کا بہترین استعمال کریں۔ وقت ایک ایسی شے ہے جو روکنے سے نہیں رکتا۔ لہٰذا عقل مند وہی ہے جو اپنی زندگی کے مقصد کو پانے کے لیے وقت کا استعمال کرے۔

اگر ہم غور کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ آج  کل ہر شخص زندگی میں کچھ نہ کچھ منصوبہ بنائے ہوئے ہوتا ہے۔ جس کو پانے کے لیے اس کی جستجو جاری ہوتی ہے۔