Book Name:Zindgi Ka Maqsad

فجر سے پہلے بیدار ہوتے اور نمازِ فجر کی تیاری کرتے، سنتیں پڑھ کر وظائف میں مصروف ہو جاتے، پھر جماعت کے ساتھ نماز پڑھ کر مختصر وظائف پڑھتے، پھر صبح کی سیر کےلیے جاتے تب بھی ذکرِ الٰہی جاری رہتا۔ حضرت علامہ ظفرالدین بہاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نمازِ باجماعت کے بڑے پابند تھے، حضرت علامہ ظفرالدین بہاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سنتوں کے متوالے اور مستحبات تک کی پابندی کرنے والے بزرگ تھے۔

حضرت علامہ ظفرالدین بہاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کو علم کے فروغ اور درس و تدریس کا ہمیشہ سے شوق رہا۔ آپ کا ایک باورچی (Cook)تھا جو پڑھا لکھا نہیں تھا  مگر مولانا ظفرالدین بہاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ تبلیغِ علم اور تبلیغِ دین کا ایساشوق رکھتے تھے کہ خود اپنی مصروفیات سے وقت نکال کر اس باورچی کو قرآنِ کریم کے کئی پارے پڑھائے تھے۔ یہ عظیم بزرگ،عالم ،مفتی بلکہ سینکڑوں علماکےاستاذ تقریباً 80 سال کی کامیاب عمرگزارکر 19 جمادیٰ الاخریٰ 1382 ہجری کو اسمِ جلالت اللہ اللہ کا ذکر کرتے ہوئے اس دارِ فانی سے کُوچ کر گئے۔ (ملک العلما،ص۶۰ تا ۷۲ ملتقطاً) اللہ پاک کی ان پر رحمت  ہو اور ان کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔ اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   

مجلس”شعبۂ تعلیم“

پیاری پیاری اسلامی بہنو! اس میں شک نہیں کہ اللہ والوں کے ذکر سے جہاں اللہ پاک کی رحمتیں نصیب ہوتی ہیں وہیں ان کے نقشِ قدم پر چلنے کا بھی جذبہ نصیب ہوتا ہے۔ یقیناً اگر ہم اللہ والوں کے نقشِ قدم پر چلنا شروع ہو جائیں تو اپنے مقصدِ حقیقی میں کامیاب ہو کر اللہ پاک کی رحمتوں  کی حق دار بن جائیں گی ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ دعوتِ اسلامی  کے مدنی ماحول میں انبیائے کرام، صحابَۂ کرام، تابعینِ عظام اور اولیائے کرام کے نقشِ قدم پر چلنے کی ترغیب دی جاتی ہے، آپ بھی اس مدنی ماحول سے وابستہ ہو جائیں اِنْ شَآءَ اللہ نیک بننے اور فکرِ آخرت میں کڑھنے کا ذہن بنے گا۔  عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک