Book Name:Zindgi Ka Maqsad

مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:تمام سُرموں میں بہتر سرمہ”اِثمد“(اِث۔مِد) ہے کہ یہ نگاہ کو روشن کرتا اور پلکیں اُگا تا ہے ۔( ابن ماجہ،۴/ ۱۱۵ ،حدیث :۳۴۹۷ )

٭ پتھّر کا سُرمہ استعمال کرنے میں حرج نہیں اور سیاہ سرمہ یا کاجل بقصدِ زینت(یعنی زینت کی نیّت سے)مرد کو لگانا مکروہ ہے اور زینت مقصود نہ ہو تو کراہت نہیں۔( فتاویٰ ہندیہ،۵ /۳۵۹)٭ سُرمہ سوتے وقت استِعمال کرنا سنت ہے۔(مرآۃالمناجیح ،۶/۱۸۰)٭سرمہ استعمال کرنے کے تین منقول طریقوں کاخلاصہ پیش خدمت ہے: (1)کبھی دونوں آنکھوں میں تین تین سَلائیاں،(2)کبھی دائیں (سیدھی ) آنکھ میں تین اور بائیں(اُلٹی) میں دو ،(3)تو کبھی دونوں آنکھوں میں دو دو اور پھر آخِر میں ایک سَلائی کو سُرمے والی کر کے اُسی کو باری باری دونوں آنکھوں میں لگایئے ۔(شعب الایمان،۵ /۲۱۸ - ۲۱۹)٭اس طرح کر نے سے اِنْ شَآءَ اللہ تینوں پر عمل ہوتا رہے گا۔٭ عزت والے جتنے بھی کام ہوتے سب ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سیدھی جانب سے شرو ع کیا کرتے،لہٰذا پہلے سیدھی آنکھ میں سُرمہ لگایئے پھر اُلٹی آنکھ میں۔

     طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنےکےلئےمکتبۃُ المدینہ کی دو کُتُب،بہارِ شریعت حصّہ   16(312صفحات)اور 120 صَفَحات کی کتاب”سُنّتیں اور آداب“اورامیرِاہلسنتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہکے دو رسالے101 مدنی پھول“اور”163مدنی پھول“ھدِيَّةً حاصِل کیجئےاورپڑھئے۔

 صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                    صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد