Book Name:Zindgi Ka Maqsad

ہیں؟ ٭منصوبہ تو ہمیں یہ بنانا تھا کہ ہم قیامت کی گرمی سے کیسے محفوظ رہ سکیں گی؟ ٭منصوبہ تو ہمیں یہ بنانا تھا کہ قیامت کی بھوک پیاس سے کیسے بچ سکتی  ہیں؟ اَلْغَرَض! ٭منصوبہ تو ہمیں یہ بنانا تھا کہ دنیا میں بہترین عمل کر کے جنت کا ابدی گھر کیسے حاصل کر سکتی ہیں مگر افسوس! ہم نے دنیا کی منصوبہ سازیوں میں لگ کر مال دولت کی حرص میں مبتلا ہو کر اپنے مقصدِ حیات کو فراموش کر دیا۔  

            ذرا سوچئے! ٭کبھی ہم نے آخرت کا نفع پانے کےلیے بھی کوئی منصوبہ بنایا ہے؟٭ختمِ قرآن ہم کتنے دنوں میں کس طرح سے کرسکتی ہیں، کبھی اس پر بھی عمل کیا ہے؟ ٭پانچ نمازیں تو فرض ہیں ان کے علاوہ تہجد، اوّابین اور اشراق چاشت کی سعادت ہمیں کیسے حاصل ہوسکتی ہے کیا کبھی اس کا بھی سوچا ہے؟ ٭ہمارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نفل روزے رکھتے، ہم اس سعادت سے کیسے بہرہ ور ہو سکتی ہیں  کبھی خیال کیا ہے؟  ٭اللہ  والے اور اللہ  والیاں کئی کئی راتیں نماز و قیام میں گزار دیتے  کبھی ہمیں بھی یہ سعادت حاصل ہوئی ہے؟ ٭نیکی کی دعوت دینا دین کا بنیادی فریضہ ہے کیا ہم نے بھی یہ سوچا ہے کہ ہم کس طرح نیکی کی دعوت میں حصہ لے سکتی ہیں؟

پیاری پیاری اسلامی بہنو! جلدی کیجئے! آخرت کو بہتر کرنےو الے کاموں کی رغبت بیدار کیجئے اور اسی میں مصروف ہوجائیے۔             حضرت سیِّدُنا حسن بصری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں:جلدی کرو! جلدی کرو!تمہاری زِنْدَگی کیا ہے؟ یہی چند سانس تو ہیں ۔ اگر رُک جائیں تو تمہارے اعمال کا سلسلہ بھی منقطع ہو جائے گا۔ لہٰذا وہ کام جن سے تم اللہ پاک کا قُرب حاصل کرسکتے ہو انہیں جلدی سے کر لو۔ کیونکہ سانسیں ہی تو  ہیں  جو رُک گئیں تو پھر کچھ  نہیں کر سکو گے، اللہ  پاک اس شَخْص  پر رحم فرمائے جس نے اپنا جائزہ  لیا اور اپنے گناہوں پر چند آنسو بہائے ۔یہ کہنے کے بعد  حضرت حسن بصری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے پارہ 16سورۂ مریم کی آیت نمبر 84 تلاوت فرمائی: