Book Name:Wuzu K Tibbi Fawaid

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ،اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروںگی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! بِلاشُبہ ہر عقلمند شخص اِس بات سے اچھی طرح واقِف ہے کہ صفائی،سُتھرائی انسان کے وَقار(Dignity) میں اِضافہ کرتی ہے جبکہ گندگی اِنسان کی عزت وعظمت کو گھٹا دیتی ہے۔ دینِ اسلام نے جہاں انسان کو کُفْر و شِرْک کی نجاستوں سے پاک کر کے عزت و بلندی عطا کی ہے وہیں ظاہری پاکیزگی اورصفائی سُتھرائی کی اعلیٰ تعلیمات کے ذریعے اِنسانیت کا وَقار بلند فرمایا ہے۔ بہرحال بدن کی پاکیزگی ہو یا لباس کی سُتھرائی ،مکان اور سازو سامان کی بہتری ہو یا سُواری کی دُھلائی الغرض ہر ہر چیز کو صاف سُتھرا رکھنے کی دینِ اسلام میں تعلیم اور ترغیب دی گئی ہے،چنانچہ

پارہ 2سُوْرَۃُ الْبَقَرَہ کی آیت نمبر 222میں اِرشادِ خداوَندی ہے:

اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ التَّوَّابِیْنَ وَ یُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِیْنَ(۲۲۲) (پ۲،البقرۃ،۲۲۲)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:بے شک اللہ پسند رکھتا ہے  بہت توبہ کرنے والوں  کو اور پسند رکھتا ہے سُتھروں کو۔

اِسی طرح احادیثِ کریمہ میں بھی صفائی سُتھرائی کی اَہَمِّیَّت کو اُجاگر کیا گیا ہے۔آئیے!اِس بارے میں3 فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ مُلاحَظَہ کیجئے،چنانچہ