Book Name:Zulm Ka Anjam

افسوس صدافسوس!آج کل  لوگ اپنےاَنْجام سےبےخوف ہوکرظلم وزیادتی کرتے ،دھمکیاں دے کر لوگوں سے رقم کا مُطالبہ کرتے ہیں،لوگوں کے مال وجائیدادپر قبضہ کرتے ہیں،چوری،ڈکیتی دہشت گردی اورقتل و غارتگری جیسےگناہوں میں مبتلا ہوکرنہ جانےکس کس انداز سےمسلمانوں کےحقوق پامال کررہے ہیں۔یادرکھئے!ظلم کا انجام بہت ہی بھیانک اور خطرناک ہے، ہم دنیا میں چاہے کسی پر کتناہی ظلم کرلیں  اور بے خوف ہوکر  گُھومتے پھریں،مگر یہ  بھی یادرکھئے! مرنے کے بعد ہر ظلم کا حساب دینا ہو گا۔ بہت سے ایسے ظالم وجابرلوگ گزرے ،جن کا شمار دنیا کے طاقتور افراد  میں ہوتا تھا، جن کے پاس نعمتوں کے خزانے موجود تھے،جن کے حکم کی خلاف ورزی کرنا گویا موت کو دعوت دینا تھا،جو زمین پر اکڑ  اکڑ کر چلا کرتے تھے، جن کے ظلم و جبرکے نہ صرف کارنامےسُن کربلکہ ان کانام سُنتے ہی لوگ لرز جاتے تھے، شاید وہ اس بات سے  بے خبر تھے کہ ایک دن انہیں بھی مرنا ہے اور اپنی کرنی کا پھل بُھگتنا ہے ،بالآخر موت نے انہیں اپنے شِکنجےمیں لےکران کاغروروتکبر ہمیشہ کے لیے خاک میں مِلادیا ۔

آئیے!ایسےہی ایک ظالم بادشاہ کی موت کی عبرت آموز حکایت سنئےاور نصیحت کےمدنی پھول چُن کراپنےدل کےمدنی گلدستےمیں سجانے کی کوشش کیجئے،چنانچہ

ظالم بادشاہ کا عبرت ناک انجام!

  کسی ملک میں ایک ظالم ومغروربادشاہ رہتا تھا۔اس نے ایک عظیم الشان(Magnificent)محل بنوایا اور اس کی تعمیر  پرکافی مال خرچ کیا ، تعمیر مکمل ہونے کے بعد با دشاہ نے اپنے چند سپاہیوں کو ساتھ لیا اور محل دیکھنے کیلئے چل پڑا۔ا ندر سے دیکھنے کے بعد اس نے محل کے اِردگِرد چکر لگا کر بیرونی حصے کا مُعَائِنہ  شروع کردیا ۔ایک جگہ رُک کراس نے  ایک جھونپڑی (Cottage)کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا: یہ ہمارے محل کے ساتھ جھونپڑی کس نے بنائی ہے؟سپاہیوں نے جواب دیا:''چند روزسے یہاں ایک مسلمان بوڑھی عورت آئی ہے ، اسی نے یہ جھونپڑی بنائی ہے اوروہ اس میں اللہ  پاک کی عبادت کرتی