Book Name:Fazail e Sadqat

اور یہ بھی معلوم ہوا کہ  اس طرح صدقہ کرنا کہ جس سے  سامنے والے کی بد نامی ہو، شریعت  نے منع فرمایا ہے ۔

بُخْل سے بچئے!

بعض نادان دنیاوی مال و دولت کے اتنے حریص ہوتے ہیں کہ  راہِ خدا میں صدقہ و خیرات کا نام سُنتے ہی دُور بھاگتے ہیں اور کنجوسی کی  حد پار کرتے ہوئے اللہ  پاک کی راہ میں خرچ کرنا  تو دُور کی بات اپنی ذات اور اپنے  گھر والوں کی ضروری  حاجات بھی مرے دل سے پوری کرتے ہیں،ایسے لوگوں کے دل  و دماغ پر ہر وقت دنیاوی مال و دولت جمع کرنے کا جنون سوار رہتا ہے اور پھر یہی بخل  و حرص آہستہ آہستہ انہیں سرکش اور یادِ خُداوندی سے غافِل کردیتی ہے ۔قرآنِ پاک میں  مالداروں اور صاحبِ ثروت لوگوں کو راہِ خدا میں  خرچ کرنے اور بُخْل  سے بچنے کی ترغیب دلائی گئی ہے ،چنانچہ پارہ 26 سورۂ محمد آیت نمبر 38 میں  ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

هٰۤاَنْتُمْ هٰۤؤُلَآءِ تُدْعَوْنَ لِتُنْفِقُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِۚ-فَمِنْكُمْ مَّنْ یَّبْخَلُۚ-وَ مَنْ یَّبْخَلْ فَاِنَّمَا یَبْخَلُ عَنْ نَّفْسِهٖؕ-وَ اللّٰهُ الْغَنِیُّ وَ اَنْتُمُ الْفُقَرَآءُۚ-وَ اِنْ تَتَوَلَّوْا یَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَیْرَكُمْۙ-ثُمَّ لَا یَكُوْنُوْۤا اَمْثَالَكُمْ۠(۳۸) (پ۲۶، محمد:۳۸)

ترجمۂ کنزالایمان:ہاں ہاں یہ جو تم ہو بلائے جاتے ہو کہ اللہ  کی راہ میں خَرْچ کرو تو تم میں کوئی بخل کرتا ہے اور جو بخل کرے وہ اپنی ہی جان پر بخل کرتا ہے اوراللہ  بے نیاز ہے اور تم سب محتاج اور اگر تم منہ پھیرو تو وہ تمہارے سِوا اور لوگ بدل لے گا پھر وہ تم جیسے نہ ہوں گے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                     صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

انسان کی ہلاکت