Book Name:Fazail e Sadqat

خطرہ ہے کہ کہیں اللہ  تَعَالی اس کے گناہوں  کو اس کی سخاوت کے باعث معاف نہ فرمادے۔ پھر ابلیس جاتے ہوئے کہتا گیا کہ اگر آپ  پیغمبر نہ ہوتے  تو میں(راز کی یہ باتیں )کبھی نہ بتلاتا۔ (مکاشفۃ القلوب ،ص ۱۸۱)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! سُنا آپ نے کہ بخیل (کنجوس)شخص شیطان کو  بہت پسند ہے کہ ایسے شخص پر ابلیس کو زیادہ محنت نہیں کرنی پڑتی بلکہ اس  شخص کا بخل ہی اسے لے ڈُوبتا ہے ۔ کنجوسی کئی  دِینی  اور دُنیوی نقصانات  کا سبب بنتی ہے۔

بخل کے دِینی نقصانات:

آئیے!کنجوسی کے  چند دِینی نُقصانات سُنئے اور اس عادتِ بَد سے چُھٹکارا پانے کی نِیَّت بھی  کیجئے ،چُنانچہ

 (1)بخل(یعنی کنجوسی ) کرنے والاکبھی کامل مومن نہیں  بن سکتا بلکہ کبھی بخل ایمان سے بھی روک دیتا ہے اور انسان کو کُفر کی طرف لے جاتا ہے ،جیسے قارون کو اس کے بُخل نے اسلام قبول کرنے سے  روک دیا۔(2) بخل کرنے والا گویا کہ اس درخت کی شاخ پکڑ رہا ہے جو اسے جہنم کی آگ میں  داخل کر کے ہی چھوڑے گی۔(3)بخل کی وجہ سے جنّت میں  داخل ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔ (4)بخل کرنے والا مال خرچ کرنے کے ثواب سے محروم ہوجاتا اور نہ خرچ کرنے کے وبال میں  مبتلا ہو جاتا ہے۔(5)بخل کرنے والا حرص جیسی خطرناک باطنی بیماری کا شکار ہو جاتا ہے اور اُس پر مال جمع کرنے کی دُھن سوار ہو جاتی ہے اورا س کیلئے وہ جائز ناجائز تک کی پروا کرنا چھوڑ دیتا ہےاور اس کے علاوہ بھی بہت سے دِینی نقصانات ہیں۔(صراط الجنان ،۹/۳۳۳)

بخل کے دُنیوی نقصانات :

آئیے!اب اِس بخل کی وجہ سے ہونے  والے دُنیوی نقصانات کے متعلق سُنتے ہیں۔ (1)بخل(یعنی کنجوسی)آدمی کی سب سے بدتر(بُری)خامی ہے۔(2)بخل ملامت اور رُسوائی