Book Name:Hajj Kay Fazail

1.    ارشاد فرمایا: جو اس راہ میں حج یا عمرے  کیلئے   نکلا اور مرگیا اُس کی پیشی نہ ہوگی، نہ ہی حساب ہوگا اور اس سے کہا جائے گا کہ”جنَّت میں داخل ہوجا“۔(معجم اوسط، من اسمہ محمد،باب المیم، ۴/۱۱۱، حدیث: ۵۳۸۸)

طیبہ میں مَر کے ٹھنڈے چلے جاؤ آنکھیں بند

سیدھی سڑک یہ شہرِ شَفاعت نگر کی ہے

زِندہ رہیں تو حاضریِ بارگہ نصیب

مَر جائیں تو حیاتِ اَبَد عیش گھر کی ہے

(حدائقِ بخشش ،ص۲۲۲،۲۲۱)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

حج کے فضائل

      میٹھےمیٹھے اسلامی بھائیو!حجارکان ِاِسْلام میں سےایک بنیادی رُکن اوراَہَم عِبادت  ہے،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے صاحبِ استطاعت  لوگوں پراسے فرض فرمایا ہے،جو فرض ہونے کے باوجود اس کی ادائیگی میں کوتاہی(Negligence)کرے سخت گنہگاراور جہنّم کا حقدار ہے ،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ پارہ4سُورۂ اٰلِ عمران آیت نمبر 97میں ارشاد فرماتا ہے:

وَ  لِلّٰهِ  عَلَى  النَّاسِ   حِجُّ  الْبَیْتِ  مَنِ  اسْتَطَاعَ  اِلَیْهِ  سَبِیْلًاؕ-وَ  مَنْ  كَفَرَ  فَاِنَّ  اللّٰهَ  غَنِیٌّ  عَنِ  الْعٰلَمِیْنَ(۹۷)۴،اٰلِ عمران:۹۷)

ترجَمۂ کنز الایمان :اوراللہکے لئے لوگوں پر اس گھر کا حج کرنا ہے جو اس تک چل سکےاور جو منکر ہو تو اللہ سارے جہان سے بے پرواہ ہے۔

                             اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ ہرسال لاکھوں مُسَلمان اِس فَرِیضےکی ادائیگی کیلئے ایک جیسا لباس پہن کر سَر