Book Name:Hajj Kay Fazail

)حدائق بخشش،ص۱۵۸)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھےمیٹھے اسلامی بھائیو!جن خُوش نصیبوں کو حج وعمرہ کی سعادت حاصل ہو،اُنہیں چاہئےکہ مقدس مقامات پرحاضری کےآداب  کوملحوظِ خاطررکھیں، فضول  گفتگو اورموبائل فون کےبےجااستعمال سےبچتے ہوئےہروقت ذِکرُاللہ،تلاوتِ قرآنِ کریم،درود و سلام،تسبیح و  تہلیل کا وِردجاری رکھیں،اس کے ساتھ ساتھ  بزرگانِ دِین کےحج پر جانےکےواقعات،دورانِ سفر اورمُقدَّس  مقامات  پرحاضری  کے وقت ان کےمعمولات کوپیشِ نظررکھیں، اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ  وَجَلَّاس کی برکت سےحج کا  ذوق و شوق دوبالا ہوجائے گا،آئیے!سفرِِ حج سے متعلق  بُزرگانِ دین کےواقعات سنتے ہیں ،چنانچہ

بہترین ہم سفر

ایک شخص نےحضرت سیِدناحاتمِ اصمرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سےعرض کی کہ مجھےکوئی ایساہم سفربتائیے جس کی صحبت کی برکتیں لُوٹتے ہوئےمیںاللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ میں حاضرہوسکوں کیونکہ میں نے سفرِحج کا ارادہ کررکھا ہے،آپ نےفرمایا:اے بھائی!اگرتم ہم نشین چاہتےہوتوتلاوتِ قرآن کو اپنا ہم نشین بنالواور اگرساتھی چاہتے ہوتو ملائکہ(یعنی فرشتوں) کواپنا ساتھی بنالو اور اگردوست چاہتےہوتواللہعَزَّ وَجَلَّ اپنے دوستو ں کےدلوں کا مالک ہےاوراگرسفرکےلئےتوشہ چاہتےہوتو اللہ سبحانہ وتعالٰی پریقین سب سے بہترین تو شہ ہےاورکعبۃاللہکواپنے سامنےتصور کرتے ہوئےخوشی سےاس کا طواف کر و۔( آنسوؤں کا دریا،  ص ۱۷۰)