Book Name:Hajj Kay Fazail

نہ ہم آنے کے لائق تھے نہ قابل مُنہ دکھانے کے

مگر ان کا کرم ذرہ نواز و بندہ پَروَر ہے

خبر کیا ہے بھکاری کیا کیا نعمتیں پائیں

یہ اُونچا گھر ہے اس کی بھیک اندازہ سے باہر ہے

                                                                                                                        (ذوق ِنعت ،ص۳۳)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

      میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! سُناآپ نے! ربّعَزَّ  وَجَلَّ حاجیوں پرکیسی کیسی کرم نوازیاں  فرماتا ہےکہ ان  کے تمام گناہوں کو معاف  فرماتاہے ،ان کو مغفرت کا پروانہ عطافرماتا ہےاورحاجی کی  دعا کی  برکت سے لوگوں  کی بخشش ومغفرت کی قوی اُمید ہوتی ہے اور جو حج کے اِرادے سے نکلا اورراستے میں مرجائے تو اس کیلئے  قیامت تک  حج کاثواب بھی لکھاجاتا ہے۔یاد رکھئے! مَکّۂ مُکَرَّمہ ومدینۂ مُنوَّرہ کی حاضری ایسا  اَنمول موقع ہےکہ  یہ نصیب والوں کوہی ملتا ہے، کتنے ہی مالدار لوگ دن رات لندن وپیرس  کے سُہانے سپنے دیکھتے ہیں اور بعض تو ان ممالک کی سیرو سیاحت  سے لُطف اندوز بھی ہوجاتے ہیں مگر استطاعت (Ability)کے باوجود حج جیسے اَہَم فریضے اور روضَۂ رسول کی حاضری کی سعادت سے  محروم رہتے ہیں مگر کئی عاشقانِ مکہ ومدینہ  انتہائی غریب ہونے کے باوجود سچی تڑپ  اور اخلاص واستقامت کے ساتھ  دعائیں کرتے ہیں تو اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ   ان کی دعائیں  قبول فرماکر انہیں حج وزیارتِ مدینہ کی حاضری کا شرف عطافرماتاہے ۔

دعا  جو  نکلی تھی  دل  سے آخر  پلٹ  کے مقبول ہو کے آئی

وہ جذبہ جس میں تڑپ تھی سچی وہ جذبہ آخر کو کام آیا